Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی شہریت کا قانون، کیا فوائد ہوں گے؟

شہریت کے حوالے سے ترتی یافتہ مغربی ممالک کے کامیاب تجربات ہمارے سامنے ہیں۔ (فوٹو:اے ایف پی
شوریٰ کونسل کی رکن ڈاکٹر لطیفہ الشعلان نے سعودی عرب کی جانب سے دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں مثالی کارکردگی کے حامل افراد کو سعودی شہریت دینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ' فیصلے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مملکت مستقبل کے وژن 2030 کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔‘
عربی  روزنامے عکاظ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر الشعلان نے مزید کہا کہ ’میرے نزدیک سعودی شہریت دینے کے اس فیصلے سے نسل پرستی کے خطرناک رجحان کا سد باب ہوگا جسے کچھ عرصے سے سوشل میڈیا پر پھیلایا جا رہا تھا۔‘
قبل ازیں مقامی نیوز ویب سائٹ سبق نے دنیا بھر سے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کے حامل افراد کو سعودی شہریت دینے کے حوالے سے دی گئی خبر میں کہا گیا تھا کہ ’ ایوان شاہی سے جاری ہونے احکامات کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود نے دنیا بھر میں مختلف علوم  اور دیگر اہم شعبو ں کے ماہرین و نمایاں اور ممتاز مقام کے حامل افراد کو سعودی شہریت دینے کے قانون کی منظور ی دے دی۔‘

سعودی شہریت نمایاں افراد کو دی جائے گی۔ (فوٹو۔ القبس اخبار)

سبق نیوز نے اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ 'سعودی شہریت نہ صرف بیرون مملکت رہنے والے نمایاں افراد کو دی جائے گی بلکہ اس قانون سے مملکت میں پیدا ہونے والے وہ افراد جن کی والدہ سعودی ہیں اور وہ مذکورہ بالا شرائط پر پورا اترتے ہوں انہیں بھی سعودی شہریت دی جائے گی۔‘
واضح رہے سعودی شہریت کا یہ قانون ایوان شاہی کی جانب سے مملکت کے وژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے منظور کیا گیا ہے۔ قانون شہریت کا مقصد مختلف ممالک کے مثالی افراد کو سعودی معاشرے کا فعال رکن بناتے ہوئے ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہے تاکہ مملکت کی ترقی میں بھی وہ اپنا کردار اداکریں۔‘
دریں اثنا روزنامہ عکاظ سے گفتگو کرتے ہوئے رکن شوریٰ ڈاکٹر لطیفہ الشعلان نے مزید کہا  ’میری نظر میں سعودی شہریت کے قانون میں کی جانے والی ترمیم کے مفید اور دور رس نتائج برآمد ہوں گے، جیسا کہ دیگر ممالک شہریت کے قانون سے مستفید ہو تے ہیں۔‘
انہو ں نے مزید کہا ’اہم  اور ترقی یافتہ مغربی ممالک کے کامیاب تجربات کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مختلف ممالک کے لوگوں کو شہریت دینے سے انہوں نے مثالی ترقی کی۔‘
المشاریع السعودیہ ٹوئٹر ہینڈلر سے ایک ٹویٹ کیا گیا ہے کہ ’شاہ سلمان نے دنیا بھر سے سعودی شہریت کے لیے نمایاں شعبوں میں مثالی کارکردگی کے حامل افراد کے ناموں کی فہرست طلب کی۔
سعودی شہریت کے شاہی قانون سے جو طبقہ مستفید ہوگا ان میں شرعی علوم کے ماہر علما، طب اور شعبہ ادویات، ریاضی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زرعی ماہرین،  ایٹمی ٹیکنالوجی کے ماہرین، روبوٹ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، انٹر نیٹ، نینو ٹیکنالوجی، جیولوجسٹ، ماہرین علوم فضا اور ایوی ایشن، پانی کی صفائی کے شعبوں سے منسلک افراد کے علاوہ سپورٹس، فن و ثقافت میں مثالی کارکردگی کے حامل افراد شامل ہیں۔ 
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: