Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئندہ برسوں میں کوئی ٹیکس یا فیس نہیں لگے گی‘

صحت خدمات کے لیے پہلے سے ٹائم لینے کی اسکیم نافذ کی جارہی ہے۔ فوٹو :عرب نیوز
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ’ پوری طرح اور ہر پہلو سے نتائج کا جائزہ لیے جانے تک آئندہ برسوں کے دوران کوئی فیس یا کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا‘۔
سعودی وزارت خزانہ نے ریاض میں بجٹ 2020 پر منگل کو خصوصی فورم کا اہتمام کیا ہے۔ وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان ، وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی محمد بن مزید التویجری ،وزیر ٹرانسپورٹ انجینیئر صالح الجاسر،گورنر ساما ڈاکٹر احمد بن عبدالکریم الخلیفی اوردیگر شریک تھے۔
 سعودی میڈیا کے مطابق فورم سے خطاب میں الجدعان نے کہا ’ اچھی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ا س کامطلب یہ نہیں کہ ہم اب ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھ جائیں گے۔ ہماری قیادت کے خواب بہت اونچے ہیں‘۔

سعودی وزارت خزانہ نے بجٹ 2020 پر خصوصی فورم کا اہتمام کیا ہے۔ فوٹو: سبق

’ سعودی حکومت ترقیاتی منصوبے نافذ کرنے کے لیے بڑی محنت کررہی ہے۔ کوشش ہے تمام منصوبے احسن شکل میں منطقی انجام تک پہنچیں۔ عوام کو پیش کی جانے والی خدمات میں کسی طرح کی کوئی کمی بھی نہ آئے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عوامی خدمات کی فراہمی کا سلسلہ بہتر شکل میں جاری رکھا جائے گا۔ صحت خدمات کے لیے پہلے سے ٹائم لینے کی اسکیم نافذ کی جارہی ہے۔ گیارہ ملین سے زیادہ شہریوں کو 30 ملین چکر لگانے سے بچالیا گیا ہے۔
الجدعان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت خزانہ 60 دن کے اندر حقوق ادا کرنے کے عہد کی پابند ہے۔ گزشتہ دنوں پابندی کا تناسب 99 فیصد تک پہنچ گیا۔
’ سرکاری ادارے معیار اور مطلوبہ خدمات کو متاثر کیے بغیر کفایت شعاری کے ہدف پر عمل پیرا ہیں‘۔ 

2019 کے اختتام پر بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ کی جائے گی۔ فوٹو: سبق

 وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی محمد بن مزید التویجری نے کہا کہ 2019 کے دوران توازن ادائیگی میں بہتری پیدا ہوئی۔ نیا بجٹ شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع مہیا کرنے پر زور دے گا۔ 
’ ہماری قیادت بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے میں بہت زیادہ سنجیدہ ہے۔ اس حوالے سے وزارت محنت اور وزارت اقتصاد مل جل کر کام کررہی ہیں۔ گزشتہ برس بے روزگاری کی شرح 12.9فیصد تھی اب یہ گھٹ کر 12.3فیصد تک رہ گئی ہے‘۔
 انہو ں نے مزید کہا کہ آئندہ اتوار کو 2019 کی تیسری سہ ماہی میں بے روزگاری کے اعدادوشمار جاری کیے جائیں گے۔ 2019 کے اختتام پر بے روزگاری کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی جائے گی۔ خواتین کو روزگار مل رہا ہے۔2030 تک سیاحت ، ثقافت، تفریح اور ہوٹلنگ کے نئے شعبے جدید خطوط پر استوار کیے جائیں گے۔
ساما کے گورنر الخلیفی نے بتایا کہ نجی اداروں نے چارشعبوں میں 4 سے لیکر 6 فیصد تک شرح نمو حاصل کی ہے۔

شیئر: