Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 2019 میں سوشل میڈیا پر وائرل دس افواہیں

افواہوں کا بازار اس قدر گرم تھا کہ ریاستی سلامتی کے ادارے نے انتباہ جاری کیا۔ فوٹو: ٹوئٹر
 سعودی عرب میں2019 کے دوران سوشل میڈیا پر بہت ساری افواہیں پھیلائی گئیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ بعض دعووں کو  لوگوں نے تصدیق کیے بغیر سوشل میڈیا پر پھیلا دیا تھا۔
اخبار 24 کے مطابق افواہوں کا بازار اس قدر گرم ہوگیا تھا کہ ریاستی سلامتی کے ادارے کے ماتحت انسداد انتہا پسندی انتظامیہ نے باقاعدہ انتباہ جاری کیا۔ بیان میں خبردار کیا گیا کہ مخالف ممالک اور رائے عامہ اثر انداز ہونے کے لیے ڈیجیٹل آرمی سے ہوشیار رہا جائے۔
 2019 کے دوران سوشل میڈیا پر کئی افواہیں پھیلائی گئی تاہم دس افواہیں سوشل میڈیا پر زیادہ وائرل رہیں۔

یہ افواہ وائرل تھی کہ سعودی عرب نے ایک ہزارریال کا نیا نوٹ جاری کیا ہے۔فوٹو: اخبار 24

ایک ہزار ریال کا نوٹ
جنوری 2019 میں سوشل میڈیا پر یہ افواہ وائرل تھی کہ سعودی عرب نے ایک ہزارریال کا نیا نوٹ جاری کیا ہے۔ اس پر شاہ سلمان اور شاہ عبدالعزیز کی تصاویر ہیں۔ سعودی عریبین مانیٹر اتھارٹی (ساما) نے فوری طور پر اس کی تردید جاری کرکے اس افواہ کی حقیقت اجاگر کردی۔
زیادہ دودھ کے لیے گایوں کو انجکشن 
دبئی میں یہ افواہ سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی کہ دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے گایوں کو انجکشن دیے جارہے ہیں۔ دبئی کی بلدیہ نے مئی 2019 کو اس کی تردید جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ دعویٰ سائنٹفک بنیادوں پر بھی درست نہیں۔ ڈیری کمپنیوں کی تمام مصنوعات خلیجی سٹینڈرڈ کے عین مطابق ہیں۔ امارات کے متعلقہ حکام اس حوالے سے مکمل نگرانی کررہے ہیں۔

 تردید کی گئی  کہ ٹول ٹیکس  کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔فوٹو: اخبار 24

ٹول ٹیکس کا نفاذ
اکتوبر 2019 کے دوران یہ افوہ گرم تھی کہ سعودی وزارت نقل و حمل 2020 سے ٹول ٹیکس نافذ کرنے والی ہے۔
 بعدازاں وزارت کے ترجمان نے اعلامیہ جاری کرکے اس کی تردید کی اور کہاکہ ابھی تک ٹول ٹیکس کی تجویز زیر غور ہے۔ ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ یہ وضاحت بھی دے دی گئی کہ بجٹ 2020 میں ٹول ٹیکس کے نام سے کوئی ٹیکس ریکارڈ پر نہیں ہے۔
العلا میں مخلوط رقص
نومبر 2019 میں ایک وڈیو کلپ وائرل رہا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مدینہ منورہ ریجن کے ماتحت سیاحتی کمشنری العلا میں سعودی نوجوان غیر ملکی لڑکی کے ساتھ رقص کررہا ہے۔
 بعد ازاں وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ وڈیو کلپ میں جو نوجوان رقص کرتے ہوئے نظر آرہا ہے اس کا تعلق اردن سے ہے۔ اس کا نام بدر الزوایدة ہے۔ یہ تصویر سعودی عرب کی نہیں بلکہ اردن کی ہے۔

وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ وڈیو کلپ میں جو نوجوان  نظر آرہا ہے اس کا تعلق اردن سے ہے۔فوٹو: اخبار 24

کرنٹ اکاﺅنٹ پر زکوٰة
 رواں سال سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے حلقوں میں یہ بات پھیلا دی گئی کہ کرنٹ اکاﺅنٹ پر زکوٰة مقرر کردی گئی ہے۔ سعودی شہریوں او ر مقیم غیر ملکیوں سے وصول کی جائے گی۔ 
محکمہ زکوٰة وآمدنی نے 18نومبر 2019 کو اس کی تردید جاری کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ زکوٰة کا نیا لائحہ عمل یکم جنوری 2020سے نافذ ہوگا۔ اس میں کرنٹ اکاﺅنٹ پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ نیالائحہ عمل سعودی اور مملکت میں مقیم خلیجی تاجروں پر لاگو ہوگا۔
سٹیزن اکاﺅنٹ کی بندش
نومبر 2019 کے اواخر میں سوشل میڈیا پریہ افواہ پھیلائی گئی کہ سعودی شہریوں کے حساب المواطن (سٹیزن اکاﺅنٹ) پروگرام نے آرامکو کے حصص خریدنے والوں کو سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیاہے۔
 پروگرام کے ترجمان سلطان القحطانی نے بیان جاری کرکے اس کی تردید کی اور کہا کہ سعودی آرامکو کے حصص خریدنے والو ں کی سبسڈی بند نہیں کی جائے گی۔

یہ افواہ پھیلائی گئی کہ سٹیزن اکاﺅنٹ پروگرام نے سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیاہے۔فوٹو: اخبار 24

فٹ پاتھ پر ڈرائیونگ ، 5ہزار جرمانہ
دسمبر 2019 کے دوران سوشل میڈیا پر ایک ایس ایم ایس وائرل ہوا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ فٹ پاتھ پر ڈرائیونگ کرنے والے ایک مقامی شہری پر 5ہزار ریال جرمانہ کردیاگیا ہے۔
 محکمہ ٹریفک نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ فٹ پاتھ پر گاڑی چلانا ٹریفک خلاف ورزی ہے۔ اس پر کم از کم ایک ہزار اور زیادہ سے زیادہ دو ہزار ریال جرمانہ ہے۔

یہ خبر اڑا دی گئی کہ  معروف گلوکار محمد عبدو دنیا سے رخصت ہوگئے۔فوٹو: اخبار 24

گلوکار محمد عبدوکی موت کادعوی
9دسمبر 2019 کو یہ خبر اڑا دی گئی کہ عرب دنیا کے معروف گلوکار محمد عبدو دنیا سے رخصت ہوگئے۔ ان کی طبیعت اچانک ناساز ہوگئی تھی ۔ معروف شاعر صالح الشادی نے اس کی تردید کرتے ہوئے 9دسمبر 2019 کو صحرا الربع الخالی میں محمد عبدو کے ساتھ اپنی تازہ تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔
ترکی آل الشیخ کی برطرفی کا معاملہ
اکتوبر 2019 میں سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہوئی کہ سعودی محکمہ تفریحات کے سربراہ ترکی آل الشیخ کو ان کے عہدے سے سبکدوش کردیا گیا۔ یہ اطلاع ریاض سیزن کے موقع پر وائرل کی گئی تھی تاہم لوگوں کو اندازہ ہوگیا کہ وائرل ہونے والی اطلاع من گھڑت ہے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

ترکی آل الشیخ نے وائرل خبر کی تردید دلچسپ انداز میں کی۔فوٹو: اخبار 24

10دسمبر 2019 میںسوشل میڈیا پر سعودی محکمہ تفریحات کے سربراہ ترکی آل الشیخ کے انتقال کی خبر بھی وائرل ہوئی۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ان کی طبعیت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی۔ بیرون ملک زیر علاج تھے۔ دل کا دورہ پڑنے پر چل بسے۔
ترکی آل الشیخ نے اس کی تردید دلچسپ انداز میں کی۔ سوشل میڈیا پر بیان میں کہا ’اللہ تعالیٰ میرے بارے میں آپ لوگوں کی تعزیت قبول فرمائے۔ ریاض سیزن کے بعد تعزیتی تقریب منعقد ہوگی‘۔
 

شیئر: