Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل راوت کا نیا عہدہ، اور ’حکمت عملی‘

بپن راوت اپنے نئے عہدے پر وہ 65 سال کی عمر تک برقرار رہ سکتے ہیں
انڈین بری فوج کے سربراہ بپن راوت منگل کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں لیکن ان کے لیے ایک نیا نویلا عہدہ انتظار کر رہا ہے۔
وہ انڈیا کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف (سی ڈی ایس) مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ عہد حال میں ہی قائم کیا گیا ہے جس کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈیا کی آزادی کے دن 15 اگست کو کیا تھا اور دفاعی حلقے میں یہ باز گشت پہلے سے ہی سنی جا رہی تھی کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل بپن راوت کو اس پر فائز کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا ہے کہ وہ نیا عہد سنبھالنے کے بعد اپنی ’حکمت عملی‘ تیار کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ ’چیف آف سٹاف کی بہت سی ذمہ داریاں ہیں۔ اب تک میں نے چیف آف آرمی سٹاف کے سربراہ کے طور پر اپنی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کر رکھی تھی لیکن اب میرے پاس نیا عہدہ ہوگا جہاں بیٹھ کر میں مستقبل کے لیے اپنی حکمت عملی طے کروں گا اور میں اپنے عہدے کے کردار کو آنے والے سربراہ کے حوالے کرنے تک نبھاتا رہوں گا۔‘

بپن راوت فوجی امور کے محکمے کے سربراہ ہوں گے (فوٹو اے ایف پی)

جنرل راوت کے بعد ان کی جگہ چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے پر جنرل منوج موکند ناراوانے فائز ہوں گے۔ اب تک وہ نائب چیف آف آرمی سٹاف کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق ان کا عہدہ دوسرے فوجی سربراہوں کے برابر ہوگا لیکن وہ دفاعی امور پر براہ راست وزیر اعظم کے رابطے میں ہوں گے اور وہ تینوں افواج آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہ سے صلاح و مشورہ کریں گے جبکہ فوج، بحریہ اور فضائیہ وزارت دفاع کے ماتحت کام کرتی رہے گی۔
وہ فوجی امور کے محکمے کے سربراہ ہوں گے اور انھیں اس کے حساب سے تنخواہ دی جائے گی۔
ان سے ان کے نئے کردار میں تینوں مسلح افواج کے کاموں میں ربط پیدا کرنے کی ذمہ داری ہوگی جبکہ وہ اسلحے کی خرید کی فیصلہ سازی میں بھی شریک ہوں گے۔
سائبر اور سپیس سے متعلق تینوں افواج کی تنظیمیں، ایجنسیاں اور کمانڈز اب سی ڈی ایس کے ماتحت ہوں گی اور وہ جوہری کمانڈ اتھارٹی کے فوجی مشیر بھی ہوں گے۔
گذشتہ روز ہی یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اپنے نئے عہدے پر وہ 65 سال کی عمر تک برقرار رہ سکتے ہیں۔

شیئر: