Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈین آرمی چیف کا بیان گمراہ کن ہے‘

پاکستان نے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر انڈین فائرنگ سے 2019 میں 26 شہری ہلاک ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان نے انڈین آرمی چیف کے اس بیان کو بے بنیاد بیان قرار دے کر سختی سے مسترد کیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ بالاکوٹ میں دہشت گردی کے کیمپ کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’انڈیا کی جانب سے پاکستان پر دراندازی کے الزامات مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کوشش ہے۔‘
خیال رہے کہ انڈین آرمی چیف نے پیر کو  چنائے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان نے بالاکوٹ میں عسکری ٹریننگ دینے والے کیمپوں کو دوبارہ فعال کر دیا ہے۔‘

 

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق ’انڈیا ایسے منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا اور نہ ہی مقبوضہ  کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کو چھپا سکے گا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انڈین فورسز کی جانب سے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیوں سے سنہ 2019 میں 26 شہری ہلاک اور 124 زخمی ہوئے ہیں۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انڈیا کے بیانات اور اقدامات علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ 
ادھر پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ انڈین فوج کے کمانڈرز کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کشمیر میں صورتحال کو سنبھالنے میں ناکامی کی وجہ سے ہیں۔ فوجی ترجمان کے مطابق ’انڈین کمانڈرز کے بیانات ان کی ہیجانی کیفیت اور کشمیر میں صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کا نتیجہ ہیں اور دنیا کی توجہ اپنے زیرانتظام کشمیر میں محاصرے اور ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ’دراندازی اور مبینہ دہشت گردوں کے کیمپوں کے الزامات فالس فلیگ آپریشن کا حصہ ہیں۔ اگر ایسی کوئی کوشش کی گئی تو اس کے خطے کے امن کے لیے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔‘

پاکستان اور انڈیا کے درمیان فروری 2019 سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو:ا اے ایف پی

پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ بین الاقوامی برادری انڈیا پر ایسے اقدامات سے باز رہنے کے لیے زور دے گی۔
دریں اثنا پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں کوئی ووٹنگ نہیں ہوئی اور ’سوشل میڈیا پر اس حوالے سے چلنے والے بھارتی پراپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔‘
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کا مقصد جنیوا میں پاکستان کی کامیاب مہم کو کمزور کرنا ہے۔ ’اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں ووٹنگ کے حوالے سے خبریں محض قیاس آرائیاں اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز پاک‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: