Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بانی مملکت کی سبیل، تاریخی کنویں کی مرمت شروع

محکمہ سیاحت نے تاریخی کنویں کی فصیل بنوانی شروع کردی ہے (فوٹو: سبق)
سعودی محکمہ سیاحت و قومی ورثے نے جدہ سے مکہ مکرمہ جانے والی شاہراہ کے تاریخی مقام الشمیسی پر واقع  شاہ عبدالعزیز تاریخی کنویں کی اصلاح و مرمت شروع کرا دی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق  محکمہ سیاحت و قومی ورثے نے مکہ مکرمہ، جدہ اولڈ روڈ چیک پوسٹ پر واقع تاریخی کنویں کی فصیل بنوانی شروع کردی ہے۔ یہاں حرم کی حدود متعین کرنے والے ستون بھی از سر نو قائم کیے جا رہے ہیں۔

الشمیسی پر واقع کنویں کا نام ’سبیل الموسس‘ یعنی بانی مملکت کی سبیل سے مشہور ہے۔ دراصل بانی مملکت شاہ عبدالعزیز رحمہ اللہ علیہ نے مکہ مکرمہ کے مغربی مقام پر زائرین کی آسانی کے لیے ایک سبیل قائم کرائی تھی۔
 یہ اس دور کی بات ہے جب زائرین کو پینے کا پانی حاصل کرنے میں دشواری ہوا کرتی تھی۔ انہوں نے اس مقام پر جہاں صلح حدیبیہ ہوئی تھی، ایک کنواں کھدوایا تھا اور اس کنویں سے پانی زائرین کے لیے مفت مہیا کیا جاتا تھا۔ اسی لیے اسے بانی مملکت کی سبیل کہا جاتا تھا۔
صلح حدیبیہ کے مقام پر قائم بانی مملکت کا کنواں حج اور عمرہ زائرین کے لیے آسمانی نعمت بنا ہوا تھا۔ یہاں سے وہ میٹھا پانی حاصل کرتے اور سیراب ہوتے تھے۔

یہ کنواں 25 تا 30 میٹر گہرا تھا۔ اس میں اب بھی پانی بھرا رہتا ہے۔ 70 برس سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود یہ کنواں آباد ہے۔ اس کے اطراف ریت کے تودے جمع ہوگئے ہیں۔ کنویں کے اطراف ایک گنبد بنا ہوا ہے جس کے حوض میں پانی جمع کیا جاتا تھا۔
مکہ مکرمہ کی تاریخ اور سیرت طیبہ کے تاریخی مقامات کے اسکالر سمیر برقہ کا کہنا ہے کہ ’شاہ عبدالعزیز کے کنویں کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ اس مقام کے قریب واقع ہے جہاں صلح حدیبیہ ہوئی تھی او راس سے قبل صحابہ رضی اللہ عنہم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے  ہاتھوں بیعت کی تھی۔ یہ مکہ مکرمہ سے 20 کلو میٹر مغرب میں واقع ہے‘۔

سمیر برقہ کا کہنا ہے کہ ’شاہ عبدالعزیز نے زائرین کی خاطر مختلف مقامات پر کنویں تیار کرائے تھے۔ یہ ان میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ام القرون کنواں، المقتلہ کنواں اور حداء کنویں تعمیر کرائے تھے۔ ان سب کے اطراف سبیلیں بنائی گئی تھیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ان سے حج اور عمرے پر آنے والے زائرین مسجد الحرام اور حج مقامات پر جانے سے قبل پانی حاصل کیا کرتے تھے۔

برقہ نے آرزو ظاہر کی کہ ’کاش مکہ مکرمہ کے تمام تاریخی مقامات کے اطراف تعارفی بورڈ نصب کردیئے جائیں، اس طرح ان مقامات کی تاریخ بھی محفوظ ہوجائے گی اور زائرین کو ان مقامات پر آنے پر اس کی تاریخ کے حوالے سے معلومات حاصل ہوں گی‘۔
 

شیئر: