Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اونچی آواز میں موسیقی سننے پر گرفتاریاں

گزشتہ 3 دنوں میں پولیس اہلکاروں نے اخلاق عامہ کی خلاف ورزی پر 22 افراد کو حراست میں لیا سبق نیوز
مکہ ریجن کے پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ اخلاق عامہ کے قانون کی خلاف ورزی پر گزشتہ 3 دنوں میں 22 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان میں تمام مرد جن پرقانون شکنی کی شق عائد کرکے ان کا چالان متعلقہ عدالت میں بھیج دیا گیا ہے۔
ریجنل پولیس ترجمان کی جانب سے پریس ریلز میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں کابینہ نے گزشتہ برس اخلاق عامہ کے قانون کو متفقہ طور پر منظور کیا تھا جس پر عمل درآمد کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی تھیں۔
اخلاق عامہ کے قانون کی شق 444 میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر غیر مناسب لباس پہننے پر پابندی عائد ہے اور ایسا کرنے والے قانون شکنی کی زمرے میں آتے ہیں۔ 

ساحل پر بڑی تعداد میں لوگ باربی کیو کیا کرتے تھے جس سے اٹھنے والے دھوئیں سے وہاں موجود دیگر افراد کو پریشانی ہوتی تھی فوٹو:سوشل میڈیا 

قانون میں مزید کہا گیا تھا کہ عوامی مقامات جن میں پارک اور ساحل کے علاوہ ایسی جگہ جہاں عام افراد کی آمد ورفت بکثرت ہو وہاں آگ لگانے سختی سے منع ہے۔ آگ سے اٹھنے والا دھواں دوسروں کے لیے مشکل کا باعث بنتا ہے۔ 
رہائشی علاقے میں اونچی آواز میں موسیقی بجانا بھی قانون کی شق 444 کی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے ایسا کرنے والے قانون شکن تصور کیے جاتے ہیں۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 دنوں میں ریجن کے مختلف علاقوں میں گشت پر مامور پولیس اہلکاروں نے اخلاق عامہ کی خلاف ورزی پر 22 افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔
ان افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے عوامی مقامات پر آگ جلائی جبکہ بعض افراد کو رہائشی علاقے میں تیز موسیقی بجانے اور نامناسب لباس پہننے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ 
ترجمان نے مزید بتایا کہ قانون کے مطابق ملزمان کے خلاف قانون کی دفعہ 444 کے تحت مقدمہ دائر کر کے ان کا چالان متعلقہ ادارے کو ارسال کر گیا گیا جہاں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
واضح رہے اخلاق عامہ قانون کے تحت عوامی مقامات پر کسی بھی مقصد کے لیے آگ نہیں جلائی جاسکتی ۔ قبل ازیں ساحل پر بڑی تعداد میں لوگ باربی کیو کیا کرتے تھے جس سے اٹھنے والے دھوئیں سے وہاں موجود دیگر افراد کو پریشانی ہوتی تھی۔

شیئر: