Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی پولیس افسر کے قتل کے الزام میں پاکستانی گرفتار

کانسٹیبل شیرون بیشینوسکی کو 18 نومبر 2005 میں قتل کر دیا گیا تھا، فوٹو: سکائی نیوز
پاکستان میں اسلام آباد کی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر 14 برس قبل برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں خاتون پولیس افسر کو ہلاک کرنے کا الزام ہے۔
مغربی یارک شائر پولیس نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پولیس کانسٹیبل شیرون بیشینوسکی کے قتل کے الزام میں پاکستان کی پولیس نے منگل کے روز ایک پاکستانی پیراں دتہ خان کو گرفتار کیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق ’کانسٹیبل شیرون بیشینوسکی نے مغربی یارک شائر پولیس میں صرف نو ماہ خدمات انجام دیں اور وہ 18 نومبر 2005 میں ایک ٹریول ایجنٹ کے ہاں ڈکیتی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے گولی کا نشانہ بن گئیں۔‘

 

سپرنٹنڈنٹ مارک سوئفٹ کہنا ہے کہ ’میں پاکستان میں نیشنل کرائم ایجنسی اور پارٹنرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس گرفتاری کو ممکن بنایا۔‘
’یہ طویل عرصے سے چلنے والی تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہے اور اس معاملے میں ان کا تعاون اہم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ‘ہم پاکستان میں اپنے پارٹنرز کے ساتھ ملزم کی برطانیہ حوالگی کے سلسلے میں مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ وہ اپنے خلاف عدالتی کارروائی کا سامنا کر سکیں۔‘  
یاد رہے کہ 38 سالہ پی سی شیرون برطانیہ میں دوران ملازمت قتل ہونے والی ساتویں خاتون پولیس افسر تھیں جبکہ ان کی ساتھی تریسا ملبرن اسی واقعے میں شدید زخمی ہوئی تھیں۔
کانسٹیبل شیرون بیشینوسکی کے قتل کے الزام میں گرفتار 71 سالہ شخص کو بدھ کے روز اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی برطانیہ کو حوالگی کا معاملہ زیرِ غور آیا اور عدالت نے ملزم کا 29 جنوری تک ریمانڈ دے دیا۔

شیئر: