Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطین ہمارا پہلا مسئلہ تھا، ہے اور رہے گا، سعودی وزیر خارجہ

’ہمارا غیر متزلزل موقف ہے کہ فلسطینیوں کے حوالے سے قابض حکام کے یکطرفہ اقدامات غیر قانونی ہیں‘ ( فوٹو : واس)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا ہے کہ فلسطین ہمارا پہلا مسئلہ تھا، آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ شام میں ترک مداخلت ناقابل برداشت ہے۔ 
وہ بدھ کو قاہرہ میں منعقدہ عرب پارلیمنٹ کے اجلاس میں عرب مسائل کے حل میں سعودی عرب کا کردار اجاگر کر رہے تھے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق عرب پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر مشعل بن فہم السلمی نے کہا ہے کہ ’بدھ کا اجلاس تمام عرب مسائل کا احاطہ کرنے خصوصاً لیبیا اور عراق کے تازہ حالات کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا گیا ہے‘۔
الیوم السابع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’ہم نے ہمیشہ عرب امن فارمولے اور بین الاقوامی قانونی قرار دادوں کے مطابق جامع عرب حل کا مطالبہ کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ہمارا غیر متزلزل موقف ہے کہ فلسطینیوں کے حوالے  سے قابض حکام کے یکطرفہ اقدامات غیر قانونی ہیں‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب، عرب ممالک کے اتحاد و سالمیت کو ضروری سمجھتا ہے اور عربوں کے استحکام کو خطرہ لاحق کرنے والی کسی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’لیبیا کے اتحاد و سالمیت سے متعلق سعودی عرب کا موقف غیر متزلزل ہے‘۔
ڈاکٹر السلمی نے علاقائی ممالک کی جارحانہ اسکیموں اور مداخلت کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’غیر ملکی جنگجوؤں کو طرابلس منتقل کرنے سے روکا جائے‘۔

عرب پارلیمنٹ کا اجلاس عرب مسائل کا احاطہ کرنے خصوصاً لیبیا اور عراق کے تازہ حالات کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے ( فوٹو: عاجل)

انہوں نے کہا ہے کہ ’علاقائی طاقتیں عرب ممالک میں عسکری بازو اور ملیشیاؤں کے توسط سے استعماریت کے مقاصد حاصل کرنے کے درپے ہیں۔ علاقائی طاقتوں کا کسی بھی عرب ملک افواج بھیجنا، عرب ممالک کی خود مختاری کی توہین ہے۔ یہ عرب ممالک کے قدرتی وسائل پر قبضہ جمانے کی ناقابل برداشت کوشش ہے‘۔
السلمی نے عرب پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ’عرب دنیا میں تیزی کے ساتھ ہونے والی تبدیلیاں خطرے کے نشان تک پہنچ چکی ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’بعض عرب ممالک میں کشمکشیں اور خارجی مداخلتیں عربوں کی قومی سلامتی کو براہ راست خطرہ لاحق کررہی ہیں‘۔
السلمی نے توجہ دلائی ہے کہ ’عرب قوم کو درپیش نازک حالات اور چیلنجوں کے باوجود مسئلہ فلسطین ہی عرب دنیا کا پہلا کلیدی مسئلہ ہے اور رہے گا‘۔

 سعودی عرب، عرب ممالک کے اتحاد و سالمیت کو ضروری سمجھتا ہے ( فوٹو: واس)

انہوں نے یقین دلایا کہ ’عرب پارلیمنٹ فلسطینی عوام کی مدد جاری رکھے گی اور اپنی سرزمین کے دفاع اور جائز حقوق کے حصول کی جد و جہد میں فلسطینیوں کی حمایت کرتی رہے گی‘۔
السلمی نے کہا کہ ’عرب پارلیمنٹ لیبیا کے برادر عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ضروری سمجھتی ہے‘۔
انہوں نے لیبیا میں جنگ بندی کے اعلان کاخیر مقدم کرتے ہوئے تمام فریقوں سے کہا کہ وہ اس کی پابندی کریں۔ جنگ بندی سے بحران کا حتمی جامع سیاسی حل نکل سکے گا۔
السلمی نے کہا کہ ’ہمیں عراق کے حالات پر شدید تشویش ہے۔ عراق کا امن و استحکام خطے کے امن و استحکام  کا اٹوٹ حصہ ہے‘۔
لیبیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر عقلیہ صالح نے عرب پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ مراکش میں الصخیرات سیاسی معاہدے اور آئینی اعلان کی خلاف ورزیوں کی بنا پر وفاقی حکومت کے خلاف موقف اختیار کرے۔ اس سے اپنا اعتراف سلب کرلے۔

شیئر: