Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نایاب ہرنوں کے شکار پر سعودی گرفتار

ملزم چور راستے سے چوکی عبور کر نے کی کوشش کر رہا تھا، فوٹو: المدینہ
سعودی محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے اہلکاروں نے غیر قانونی طور پر نایاب ہرنوں کا شکار کرنے پر ایک شہری کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے شکار کیے جانے والے ہرن برآمد کر لیے۔
ملزم شکار کے لیے ممنوعہ علاقے میں غیر قانونی طور پر گیا تھا جہاں اس نے نایاب نسل کے عربی ہرن ’مھا‘ اور ’ظباالریم‘ کا شکار کیا۔ 
محکمہ جنگلی حیات کے اہلکاروں نے ملزم کو تفتیشی چوکی سے قبل اس وقت گرفتار کیا جب وہ چور راستے سے چوکی عبور کر نے کی کوشش کر رہا تھا۔

ملزم نے نایاب نسل کے عربی ہرن ’مھا‘ اور ’ظباالریم‘ کا شکار کیا، فوٹو: ٹوئٹر

 ویب نیوز 'عاجل' کے مطابق ملزم کے خلا ف غیر قانونی شکار کرنے کا مقدمہ درج کر کے چالان متعلقہ ادارے کو بھجوا دیا گیا ہے جہاں اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جنگلی حیات کے زیر تصرف علاقہ 'عروق' اور 'بنی معارض' ملک کے معروف صحرا 'ربع الخالی' کے جنوب مغربی سمت میں واقع ہے جس کا کل رقبہ 12 ہزار787 کلومیٹر ہے ۔ علاقہ فطری صحرائی حسن سے مالا مال ہے۔
علاقے میں 'صحرائی بلی، صحرائی لومٹری، بھیڑیا، لائنوں والے گوہ، بری خرگوش اور عربی ہرن جسے مھا کہا جاتا ہے موجود ہیں۔
وکی پیڈیا کے مطابق صحرائی علاقے میں یہ ہرن کافی نایاب ہے جس کی دم سیاہ دھاری دار ہوتی ہے۔
مذکورہ نایاب نسل کے دونوں ہرنوں 'مھا' اور ’ضباء الریم‘ کو 1995 اور 1996 میں لایا گیا تھا تاکہ اس کی ناپید ہونے والی نسل میں اضافہ کیا جا سکے۔ 
ہرنوں کی دیکھ بھال کے لیے محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی جانب سے باقاعدہ ٹیمیں مقرر کی گئی ہیں تاکہ لوگ ان کا غیر قانونی شکار نہ کریں۔

شیئر: