یونیسکو میں عالمی انسانی ورثے کے طور پر اندراج کے بعد جدہ کے تاریخی علاقے میں سو مکانات کی اصلاح و مرمت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
الوطن اخبا رکے مطابق وزارت ثقافت 34مکانات کی مرمت کرا رہی ہے۔13 کی مرمت کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ دس لاکھ مربع کلو میٹر کے رقبے میں واقع مکانات ، بازاروں ، تاریخی مساجد ، محلوں او رگھروں کی اصلاح و مرمت ہوگی۔
جدہ کے تاریخی علاقے میں آل نصیف ، آل جمجوم، آل باعشن، آل شیخ، آل قابل،آل باناجہ، آل الزاھد، آل النصر اور قمصانی کے مکانات ہیں۔
یہ جدہ کے وہ تاریخی مکانات ہیں جو اس عالمی شہر کی ثقافت، تہذیب ، تمدن اور تعمیر و ترقی کی علامت مانے جاتے ہیں۔
اخبار کے مطابق پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔30ایسے مکانات کی اصلاح و مرمت پہلے ہی کرلی گئی جن کے بارے میں خدشہ تھا کہ یہ کسی بھی وقت منہدم ہوسکتے ہیں۔
کئی تاریخی عمارتیں منہدم بھی ہوچکی ہیں۔ بہت ساری عمارتوں کو اصلاح و مرمت کرکے گرنے سے بچالیا گیا۔
بعض تاریخی عمارتوں کی حالت مخصوص اسباب کے باعث خراب ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
شاہی فرمان:جدہ کے تاریخی علاقہ کےلئے ادارہ قائمNode ID: 257526
ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ مالکان نے مرمت کے حوالے سے لاپروائی برتی ہے۔دوسرا بڑا سبب یہ ہے کہ یہ مکانات کرائے پر دیے گئے تھے۔ کرایہ دار تارکین وطن نے انہیں مناسب طریقے سے استعمال نہیں کیا ۔ ان میں پانی کی نکاسی کا انتظام خراب تھا یہ بھی تباہی کے اسباب میں سے ایک ہے۔
اصلاح و مرمت کرنے والوں کا کہناکہ بعض مالکان نے اصلاح و مرمت کا منصوبہ شروع ہونے سے قبل ہی اپنے مکانوں کی اصلاح خود کرالی تھی۔ ان دنوں وزارت ثقافت ہر تاریخی مکان کی مرمت پر دس لاکھ ریال سے زیادہ خرچ کررہی ہے۔