Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا میں صرف ہندوؤں کی چلے گی‘: مظاہرین پر فائرنگ

دو روز قبل ایک اور شخص نے شاہین باغ کے قریب طلبہ پر فائرنگ کی تھی۔ فوٹو: سوشل میڈیا
انڈیا کے دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ میں شہریت قانون کے خلاف دھرنا دینے والے مظاہرین پر ایک اور شخص نے فائرنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’انڈیا میں صرف ہندوؤں کی چلے گی، اور کسی کی نہیں۔‘
دو روز قبل ایک اور شخص نے شاہین باغ سے چند کلومیٹر کی دوری پر واقع جامع ملیہ کے قریب مظاہرہ کرنے والے طلبہ پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک طالب علم زخمی ہوا تھا۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق سنیچر کو ایک آدمی شاہین باغ کے قریب مبینہ طور پر جے شری رام کے نعرے لگا رہا تھا اور اس نے پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کے پاس آ کر مظاہرین پر فائرنگ شروع کر دی اور پولیس نے اسے موقعے پر ہی گرفتار کر لیا۔
اس واقعے میں تاحال کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
انڈیا میں دہلی کا شاہین باغ مزاحمت کی علامت بن چکا ہے جہاں خواتین نے کئی ہفتوں سے انڈین شہریت کے قانون میں ہونے والی ترمیم کے خلاف دھرنا دے رکھا ہے۔
ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ’اس آدمی نے پولیس کے سامنے کھڑے ہو کر دو سے تین فائر کیے، وہ مظاہرے کی جگہ کے بالکل قریب نہیں تھا، لیکن وہاں بہت سے لوگ کھڑے تھے۔‘
مظاہرے کے ایک رضا کار، جو اس واقعے کے عینی شاہد بھی ہیں، نے کہا کہ ’ہم نے اچانک فائرنگ کی آواز سنی۔ وہ شخص جے شری رام کے نعرے لگا رہا تھا۔ اس کے پاس نیم خود کار پستول تھا اور اس نے دو فائر کیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس نے دوبارہ فائر کرنے کی کوشش کی لیکن اس کا پستول جام ہو گیا تو اس نے پستول جھاڑیوں میں پھینک کر دوڑ لگا دی۔ ہم نے اور پولیس نے مل کر اسے پکڑ لیا۔‘
قبل ازیں جمعرات کو گوپال نامی ایک ہندو شخص نے شہریت کے ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے جامعہ ملیہ کے طلبہ پر فائرنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ لو آزادی۔‘
شاہین باغ میں اکثر اوقات ’جناح والی آزادی‘ اور ’کشمیر کی آزادی‘ کے حوالے سے نعرے لگائے جاتے ہیں جن پر حکومتی سطح پر بھی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس نے جامیہ کے طلبہ پر فائرنگ کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔
31 سالہ گوپال کے بارے میں انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ وہ اترپردیش کے جیور ضلعے کا رہنے والا ہے اور اس نے گولی چلانے سے قبل اپنے فیس بک پر اپنی سرگرمیاں بھی پوسٹ کی تھیں۔

شیئر: