Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی عمرہ کمپنیوں کی بسوں کے لیے نیا ٹریفک قانون کیا؟

221 خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے ادا کرنے ہوں گے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب کے محکمہ ٹریفک کی جانب سے ہیوی ڈیوٹی ٹرانسپورٹ کے لیے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے۔ 
ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کی جانے والی لسٹ میں 221 خلاف ورزیاں درج ہیں جن کو بھاری جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔
نیوز ویب سائٹ 'اخبار 24' نے سعودی عرب کے سرکاری گزٹ 'ام القریٰ' کے حوالے سے بتایا ’جاری کی جانے والی خلاف ورزیوں کی لسٹ میں 87 خصوصی ٹرانسپورٹ سے متعلق ہیں جبکہ 95 خلاف ورزیاں بسوں کو کرائے پر دینے کے قوانین کے بارے میں ہیں اور 39 بسوں کے روٹس کے بارے میں ہیں۔‘
ٹریفک پولیس کے ترمیمی قانون کے مطابق عمرہ زائرین اور عازمین حج کے لیے عمرہ یا حج کمپنیوں کو کرائے پر فراہم کی جانے والی بسیں مقررہ معیار کی ہونا لازمی ہیں۔

بسیں مقررہ معیار کی ہونا لازمی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

ان مقاصد کے لیے بسوں کو کرایے پر دینے سے قبل وزارت حج وعمرہ سے ان کے بارے میں این او سی حاصل کرنا بھی لازمی ہے۔ 
بسیں کرائے پر فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس وقت تک کوئی بس حج یا عمرہ کمپنی کو فراہم نہ کی جائے جب تک وزارت حج کی متعلقہ کمیٹی اس بس کا تفصیلی معائنہ کرنے کے بعد این او سی جاری نہیں کر دیتی۔
این او سی کے بغیر کسی کمپنی کو بس فراہم کرنے پر پانچ ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مملکت کے مختلف شہروں سے نجی عمرہ کمپنیاں لوگوں کو عمرہ پیکج فراہم کرتی ہیں۔ نجی کمپنیاں پرائیوٹ بسیں معمولی کراے پر حاصل کرتی ہیں جو مطلوبہ معیار کی نہیں ہوتی ۔ ماضی میں غیر معیاری بسیں حادثات کا شکار ہو گئیں جس میں دسیوں جانیں بھی ضیاع ہوئی۔
اس حوالے سے نجی عمرہ یا حج کمپنیوں کے ذمہ داروں پر اب یہ پابندی عائد ہو گی کہ وہ مطلوبہ معیار کی بسیں ہی لانگ روٹ کے لیے فراہم کریں تاکہ ماضی میں پیش آنے والے حادثات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ 
بس ڈرائیور یا متعلقہ کمپنی اس امر کی بھی پابند ہو گی کہ وہ بسوں میں جہاں مسافروں کو بھاری سامان لے جانے کی اجازت نہ دیں۔ بھاری سامان بس کے متعلقہ کمپارٹمنٹ میں رکھنا ضروری ہے۔ بس کے اندر نقصان دہ مواد یا ایسا سامان جس سے دیگر مسافروں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو، اسے رکھوانا خلا ف ورزی شمار ہوگی۔ مذکورہ بالا دونوں خلاف ورزیوں پر دو ہزار ریال تک چالان کیا جائے گا۔
بس ڈرائیور کے لیے لازمی ہے کہ وہ پوری توجہ ڈرائیونگ پر دیں اگر ڈرائیونگ کے دوران بس ڈرائیور موبائل فون پر مصروف پایا گیا تو اس پر دو ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔
بس اندرون راہ داری میں مسافروں کا اضافی سامان رکھوانا بھی خلاف ورزی شمار کی جائے گی۔ اس پر ایک ہزار ریال جرمانہ ڈرائیور کو کیا جائے گا۔
اگر ڈرائیور بس کے اندر سگریٹ نوشی کرے یا دیگر مسافروں کو اس کی اجازت دے اس صورت میں بھی خلاف ورزی شمار کی جائے گی جس پر جرمانہ 500 ریال مقرر کیا گیا ہے۔
بس ڈرائیور کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ مخصوص افراد کی مدد کریں نہ کرنے والے ڈرائیور پر 500 ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
بس کے دروازے بند نہ کرنے پر دو ہزار ریال کا چالان ہوگا۔

شیئر: