Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکیوں پر فیملی فیس کے مقاصد؟

2020 میں فیس بڑھ کر 400 ریال ماہانہ فی فیملی ممبر ہوگئی ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
سعودی وزارت خزانہ میں آگہی کمیٹی کے سربراہ عبدالعزیز الفریح نے غیر ملکی کارکنان پر فیملی فیس مقرر کرنے اور اس فیس کو منسوخ نہ کرنے کے اسباب سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔
اخبار 24 نیوز کے مطابق ’بوڈکاسٹ سقراط‘ نامی پروگرام میں سوال کیا گیا تھا کہ غیر ملکیوں پر فیملی فیس کیوں مقرر کی گئی ہے جبکہ فیملی کے ساتھ رہنے والے غیر ملکی اپنی بچت سعودی عرب میں ہی خرچ کر رہے تھے۔
فیملی فیس مقرر کیے جانے کے بعد تارکین نے اپنے اہل و عیال کو واپس بھیج دیا اور اب وہ اپنی بچت سعودی عرب میں خرچ کرنے کے بجائے اپنے وطن بھیجنے لگے ہیں اس سے حکومت کو کیا حاصل ہوا ہے ؟

 فیملی فیس مقرر کیے جانے کے بعد تارکین نے اپنے اہل و عیال کو واپس بھیج دیا

عبدالعزیز الفریح نے کہا ’فیملی فیس کے حوالے سے آپ کے موقف کو احترام کی نظر سے دیکھتا ہوں تاہم یہ بتانا ضروری ہے کہ فیملی فیس مخصوص حکمت عملی کے تحت مقرر کی گئی ہے۔ اس کا ایک مقصد تارکین کی سعودی عرب میں موجودگی کے مسئلے سے نمٹنا بھی ہے۔‘
’ فیملی فیس کثیر المقاصد ہے۔ اس کا ایک مقصد مملکت میں ایسے تارکین وطن کی تعداد گھٹانا ہے جن کی موجودگی ملک کے لیے ضروری نہیں ہے۔ اس کا ایک مقصد سعودی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی ہے۔‘
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے جولائی 2017 سے مملکت کے نجی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے اہل و عیال اور گھریلو کارکنان پر فیس مقرر کی تھی۔
2020 میں یہ فیس بڑھ کر 400 ریال ماہانہ فی فیملی ممبر ہوگئی ہے۔

شیئر: