Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حد سے زیادہ ردعمل پر ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

چین میں سرکاری حکام کے مطابق کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 72 ہزار ہے (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت نے چین سے پھوٹنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے ہنگامی خریداری، تقاریب کی منسوخی کے علاوہ کروز شپ سے سفر پر تحفظات کو حد سے زیادہ عالمی ردعمل قرار دیتے ہوئے انتباہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گبریوسس نے منگل کو جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’صورت حال کے مطابق اقدامات کرنا چاہئیں، سب کچھ بند کر دینے سے فائدہ نہیں ہوگا۔‘
ادھر چین میں وائرس سے مزید 74 افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد تقریباً 1900 ہوگئی ہے۔ چین میں سرکاری حکام کے مطابق کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 72 ہزار ہے جبکہ دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی سینکڑوں افراد میں مرض کی تشخیص ہوئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا سے متاثرہ مرکزی علاقے ووہان سے باہر اس وائرس نے انتہائی معمولی آبادی کو نشانہ بنایا ہے اور وہاں شرح اموات بھی بہت کم ہے۔
اے ایف پی کے مطابق وبا کے پھوٹنے سے عالمی معیشت کو خطرہ لاحق ہوا ہے کیونکہ چین کی حکومت نے آبادی کے ایک بڑے حصے کو حفاظتی اقدامات کے تحت الگ تھلگ کر دیا ہے۔ آئی فون بنانے والی ایپل سمیت دنیا کی بڑی کمپنیوں نے پیداوار میں کمی کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے اس سے قبل چین کے لیے سفری پابندیوں کو غیرضروری قرار دیا تھا۔  فوٹو: اے ایف پی

کورونا کے وبا کے بعد دنیا کے کئی ملکوں نے چین سے آنے والے مسافروں پر پابندی عائد کی جبکہ بعض تجارتی ایکسپوز، کھیلوں کے مقابلے اور کلچرل تقاریب بھی متاثر ہوئیں۔
وائرس نے کروزشپ انڈسٹری کو بری طرح متاثر کیا جب جاپان کے ساحل پر پہنچنے والے کروز میں سینکڑوں مسافروں میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔
ڈبلیو ایچ او نے اس سے قبل بھی چین کے لیے سفری پابندیوں کو غیرضروری قرار دیا تھا اور کروز شپ کے سفر کو معطل کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔
صحت کے عالمی ادارے نے وبا سے نمٹنے کے لیے چین کے اقدامات کی تعریف کی تھی۔

شیئر: