Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 جانوروں کی شکل سے مشابہہ چٹانیں کہاں؟

ارضیاتی سروے اتھارٹی نے 60 چٹانوں کی تصاویر جاری کیں (فوٹو: سبق)
قدرت نے سعودی عرب کو انواع  و اقسام کے قدرتی مناظر سے مالامال کر رکھا ہے۔ ملک میں ایک طرف جہاں صحرا ہیں تو دوسری جانب نخلستانوں کے خوبصورت مناظر آنے والوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لیتے ہیں۔
سعودی ارضیاتی سروے اتھارٹی نے تبوک ریجن میں 60 ایسی چٹانوں کی تصاویر جاری کی ہیں جو مختلف جانوروں سے مشابہت رکھتی ہیں۔
محکمہ ارضیات کی سروے ٹیم ان چٹانوں کی ساخت اور بناوٹ پر مزید تحقیق کر رہی ہے تاکہ ان کے بارے میں جامع معلومات حاصل کی جا سکیں۔

ایک چٹان ہے کی بناوٹ بالکل ہاتھی جیسی ہے (فوٹو: سبق)

سروے کے مطابق تبوک ریجن کے پہاڑی علاقے میں ایک چٹان کو’جگالی کرتا اونٹ‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ دور سے دیکھنے پر چٹان اونٹ کی طرح دکھائی دیتی ہے۔
چٹان کو دیکھنے سے یہ تصور ابھرتا ہے کہ اونٹ بیٹھ کر جگالی کر رہا ہے۔ محکمہ سیاحت کے مطابق عام طورپر ریجن میں آنے والے سیاح اس چٹان کو دیکھنے آتے ہیں جو قدرتی شاہکار ہے۔
ایک اور چٹان جو سیاحوں میں غیر معمولی طور پر مقبول ہو رہی ہے وہ دیو ہیکل وھیل کی طرح ہے۔ چٹان کی بناوٹ قدرتی طور پر وھیل کی شباہت اختیار کیے ہوئے ہے۔

تبوک ریجن میں ایک چٹان کو’جگالی کرتا اونٹ‘ کا عنوان دیا گیا ہے (فوٹو: سبق)

ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ اس طرح کی چٹانیں برسوں کی سرد و گرم ہوا اور صحرائی ریت کے کٹاؤ کی وجہ سے ایسی شباہت اختیار کر لیتی ہیں جنہیں دور سے دیکھنے پر کسی جانور یا چیز کا گمان ہوتا ہے۔‘
العلا کمشنری سے 10 کلومیٹر دور ایک چٹان ہے جسے ہاتھی چٹان کہا جاتا ہے۔ یہ چٹان 52 میٹر بلند ہے اور اس کی بناوٹ ہالکل ہاتھی جیسی ہے جس کی لمبی سونڈ زمین کو چھو رہی ہو۔

 قدرت نے سعودی عرب کو  قدرتی مناظر سے مالامال کر رکھا ہے (فوٹو: سبق)

ہاتھی والی چٹان سے ملحق متعدد چٹانیں اور بھی ہیں جو مختلف جانوروں کی شکلوں سے ملتی جلتی ہیں۔
 سعودی عرب میں سیاحت کمیٹی کی جانب سے غیر ملکی سیاحوں کو ان مقامات پر لے جانے کا خصوصی انتظام بھی کیا جاتا ہے۔

شیئر: