Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا کمشنری کے کھنڈرات میں خزانہ، حقیقت کیا؟

 وڈیو میں دعوی کیا جا رہا ہے کھنڈرات سے ایک شخص کو خزانہ ملا ہے فائل فوٹو: اخبار24
سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر العلا کمشنری کے کھنڈرات میں ملنے والے خزانے کے حوالے سے ویڈیو وائرل ہے۔
 ویڈیو میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ العلا کے کھنڈرات سے ایک شخص کو خزانہ ملا ہے جس میںمٹی کے برتنوں میں پانچ ہزار کلو سونارکھا ہوا تھا۔ 
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے ایک دوسرے سے دریافت کرنا شروع کردیا کہ خزانہ کہاں ہے اور کس طرح نکالا گیا۔
خزانے کے حوالے سے وائرل ویڈیو کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ بعض لوگوں نے العلاجاکر مزید خزانہ تلاش کرنے کا بھی خیال ظاہر کیا ہے۔

 العلا رائل کمیشن کی جانب سے واقعہ کی تردید کی گئی ہے۔فائل فوٹو: روئٹرز 

 العلا رائل کمیشن کی جانب سے واقعہ کی تردید کی گئی ہے۔
 العربیہ ٹی وی چینل نے سیاحتی اور قومی ورثہ کمیٹی کے ترجمان سعد المطرفی سے دریافت کیا گیا کہ العلا کمشنری میں کوئی خزانہ یا دفینہ پایا گیا ہے۔ 
ترجمان سعد المطرفی نے کہا ’سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میںکوئی حقیقت نہیں۔ قومی ورثہ کمیٹی نے گزشتہ بیس برسوں سے العلا کمشنری کا چپہ چپہ چھان مارا ہے۔ یہاں سے کوئی ایسا دفینہ برآمد نہیں ہوا ہے‘۔
المطرفی نے مزید بتایا ’ویڈیو میں جو مٹی کے برتن دکھائے جارہے ہیں وہ آثار قدیمہ سے عبارت ہیں‘۔
واضح رہے کہ مدینہ منورہ سے باہر مختلف قدیم عمارتوں کے حوالے سے جو آثار قدیمہ کی حیثیت رکھتی ہیں کے بارے میں عرصہ دراز سے لوگوں نے یہ مشہور کیا ہوا تھا کہ وہاں خزانے دفن ہیں۔
 لوگوں نے خزانوں کی تلاش میں عمارتوں کو کھو د ڈالا۔ جس کے بعد حکومت کی جانب سے قدیم ورثے کے تحفظ کے لیے عمارتوں کے گرد حفاظتی باڑ لگادی گئی ہے۔
 

شیئر: