Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹڈی دل کا مقابلہ، چین بطخوں کی ’فوج‘ پاکستان بھیجے گا

چین کا بطخوں کے ذریعے ٹڈی دل کے خاتمے کا تجربہ کامیاب رہا (فوٹو: اے ایف پی)
چین نے پاکستان میں فصلوں کو تباہ کرنے والے ٹڈی دل کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک لاکھ بطخیں پاکستان بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
چین کے سرکاری اخبار ’چائینہ ڈیلی‘ اور دیگر مقامی اخبارات کے مطابق بطخوں کی یہ فوج چین کے مشرقی صوبے زی جیانگ سے رواں برس کی آخری سہ ماہی میں بھیجی جائے گی، لیکن اس سے قبل چینی ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان آئے گی تاکہ یہ تجربہ ہوسکے کہ بطخوں کے ذریعے ٹڈی دل سے کیسے بچنا ہے۔
زی جیانگ اکیڈمی آف ایگری کلچر سائنسز کے محقق لو لیزہی، جو اس پراجیکٹ پر ایک پاکستانی یونیورسٹی کے ساتھ کام کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ ’بطخیں ایک حیاتیاتی (بائیو لوجیکل) ہتھیار ہیں اور ٹڈی دل کو مارے کے لیے یہ کیڑے مار دوائیوں سے بہتر کام کرتی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایک بطخ روزانہ 200 کے قریب ٹڈی دل کھا سکتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ مزید تجربات کر کے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بطخیں ٹڈی دل کو کس طرح تلاش کر کے شکار کرتی ہے۔
چینی محقق کا کہنا تھا کہ بطخوں کو پاکستان بھیجنے سے قبل چین کے مغربی علاقے شن جیانگ میں تجربہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ٹڈی دلوں کے جھنڈ فصلوں پر حملہ کرتے ہیں اور بہت تیزی سے فصلوں کو تباہ کر دیتے ہیں۔
کراچی میں چینی کونصلیٹ جنرل کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق چینی زرعی ماہرین نے رواں ہفتے ٹڈی دل کے حملے کے پیش نظر پاکستان کا دورہ کیا ہے۔
لو لیزہی نے کہا ہے کہ چین نے بھی 20 برس قبل بطخوں کے ذریعے ٹڈی دل کو مارنے کا کام شروع کیا تھا جس سے کافی فائدہ ہوا تھا۔
ان کے مطابق بطخوں کے ذریعے ٹڈی دل کو مارنے پر لاگت بھی کم آتی ہے اور ماحول پر بھی کوئی برا اثر نہیں پڑتا۔

ٹڈی دل نے گذشتہ برس پاکستان میں کاٹن کی فصل تباہ کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

’بطخیں گروپس میں رہنا پسند کرتی ہیں اور مرغیوں کے مقابلے میں انہیں سنبھالنا زیادہ آسان ہے اور ان کے اندر ٹڈی دل کو کسی بھی اور طریقے سے ختم کرنے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ طاقت ہوتی ہے۔
ٹڈی دل نے گذشتہ برس پاکستان میں کاٹن کی فصل کو تباہ کر دیا تھا اور اب اس کی وجہ سے گندم کی فصل کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

شیئر: