Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں مزید پانچ ممالک کے سفر پر پابندی

سلطنت عمان، جمہوریہ فرانس، جرمنی ، ترکی اور سپین شامل ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے  مزید پانچ ممالک کے سفر پر عارضی پابندی عائد کر دی  ہے جس کے بعد سفری پابندی  والے ممالک کی کل تعداد 14 ہوگئی ہے۔
پابندی کے تحت سعودی اور مقیم غیر ملکی سلطنت عمان، فرانس، جرمنی، ترکی، سپین، امارات، کویت، بحرین، لبنان، شام، جنوبی کوریا، مصر، اٹلی اور عراق کا سفر نہیں کرسکیں گے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کا کہنا ہے کہ جن نئے پانچ ممالک کے سفر پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سلطنت عمان، جمہوریہ فرانس، جرمنی، ترکی اور سپین شامل ہیں۔
ان ممالک سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر آنے والوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، دوسری جانب ان ممالک سے فضائی اور سمندری سفر پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

فضائی اور سمندری سفر پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ممالک سے کارگو سروس حسب معمول جاری رہیں گی تاہم اس کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
وزارت داخلہ اور وزارت صحت کے مابین مشترکہ طور پر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس بارے میں لوگوں کو متنبہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
 یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب نے نو ممالک کے سفر پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ 
سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق وزارت داخلہ نے امارات، کویت، بحرین، لبنان، شام، جنوبی کوریا، مصر، اٹلی اور عراق جانے یا وہاں سے مسافروں کے آنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ۔
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ ’کرونا کے انسداد کے لیے کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کی سفارشات اور وائرس کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کے پیش نظر وقتی طور پر مذکورہ ممالک پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔‘
’فیصلے پر فوری نفاذ کے بعد کوئی سعودی شہری یا ملک میں مقیم غیر ملکی ان ممالک میں نہیں جاسکتا نیز ان ممالک میں گزشتہ 14 دنوں کے دوران قیام کرنے والا غیر ملکی سعودی عرب نہیں آ سکتا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب نے مذکورہ ممالک کے ساتھ فضائی، بحری اور بری سفر بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘
وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ ’فیصلے سے تجارتی آمد و رفت کے علاوہ شہریوں کے انخلا کو استثنیٰ ہوگا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزارت داخلہ اور وزارت صحت کو اختیار ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر کسی شہری کو سفر کی پابندی سے استثنیٰ بھی دے سکتے ہیں۔

شیئر: