Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا آغاز

افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی ہے ( فوٹو سی این این)
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون کے حکام کا کہنا ہے کہ دوحہ میں طالبان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت افغانستان سےامریکی فوجی انخلا  شروع کردیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق افغانستان میں امریکی فورسز کے ترجمان نے کہا کہ’ واشنگٹن معاہدے کے تحت  افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد 135دنوں میں بارہ ہزار سے کم کرکے آٹھ ہزار چھ سو کرنے کا پابند ہے‘۔
سکائی نیوز کے مطابق یہ  انخلا ایسے ماحول میں شروع ہوا ہے جبکہ افغانستان کے دو حریف رہنماﺅں نے الگ الگ تقریبات میں ملک کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے۔

واشنگٹن معاہدے کے تحت  امریکی فوج کی تعداد  آٹھ ہزار چھ سو کرنے کا پابند ہے۔( فوٹو سی این این)

اس سے طالبان کے ساتھ امریکہ کے امن معاہدے پر عمل درآمد اور 18سالہ جنگ کے خاتمے کی کارروائی کو آگے بڑھانے میں مشکل پیدا ہوگی۔
روئٹرز نے پیر کو سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’افغان صدر اشرف غنی  اس ہفتے کم ازکم ایک ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کا حکمنامہ جاری کریں گے‘۔
اس سے افعان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔
دو افغان ذرائع  کا کہنا ہے’ مجوزہ صدارتی حکم  کے ذریعے عمر رسیدہ طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے گا‘ ۔یہ فیصلہ اشرف غنی کے دوسری مدت  کے لیے بطور صدر حلف برداری کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ افغان طالبان نے کابل حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے پانچ ہزار قیدیوں کی رہائی کی شرط عائد کر رکھی ہے۔

شیئر: