Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینک خدمات پر فیس وصولی، حقیقت کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر فیصلے پرناراضی ظاہر کی جا رہی ہے۔ (فوٹو سبق)
ایک سعودی بینک نے مختلف خدمات پر فیس عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس فیصلے پرناراضی ظاہر کی جا رہی ہے۔
بینک نےعندیہ دیا تھا کہ 24 اپریل 2020 سے اندرون ملک ترسیل زر کی فیس 80 ریال ، ایک لاکھ ریال یا اس سے کم رقم جمع کرانے پر 150 ریال او رچیک جمع کرانے پر 80 ریال فیس چارج کی جائے گی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہریوں نے اس پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر بینک خدمات پر فیس وصول کی گئی تو اس سے کھاتیداروں کو بڑا نقصان ہوگا۔دیگر سعودی بینک بھی یہی نظام اپنا لیں گے۔

بینک نے وضاحت دی ہے کہ فیس انفرادی کھاتیداروں سے نہیں لی جائے گی۔(فوٹو سوشل میڈیا)

متعلقہ سعودی بینک نے اس حوالے سے یہ وضاحت دی ہے کہ فیس انفرادی کھاتیداروں سے نہیں لی جائے گی۔ اس کا تعلق افراد سے نہیں ہے۔
سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے اس سے قبل بینکوں کی فیسو ں کی نئی گائیڈ بک جاری کی تھی۔جس میں بتایا گیا تھا کہ مقامی بینک عام کھاتیداروں سے مختلف نجی بینک خدمات پر کتنی فیس وصول کرسکتے ہیں۔
 ساما نے مذکورہ گائیڈ بک میں ایک بینک سے دوسرے بینک فوری ترسیل زر کی فیس 7 ریال ،عام ترسیل زر کی فیس 5 ریال اوربیرون مملکت موجود بینک کے لیے ترسیل زر کی فیس 50 ریال مقرر کی گئی۔
گائیڈ بک میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بیرون مملکت ترسیل زر منسوخ کرنے یا ترمیم کرنے کی فیس 15 ریال ہوگی جبکہ بینک کی ایک شاخ سے دوسری شاخ میں اکاﺅنٹ سے رقم منتقل کرنے کی کوئی فیس نہیں ہوگی۔

خلیجی ممالک میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنے سے متعلق ضابطے مقرر ہیں۔(فوٹو سوشل میڈیا)

 وضح رہے کہ خلیجی ممالک میں اے ٹی ایم کے ذریعے نقد رقم نکالنے سے متعلق بھی نئے ضابطے مقرر ہیں۔
اگر کوئی صارف خلیجی نیٹ ورک کے ذریعے کسی دوسرے خلیجی ملک کے اے ٹی ایم سے رقم نکالے گا تو اس کی فیس دس ریال ہوگی۔
بینک بیلنس دریافت کرنے کی فیس تین ریال ہوگی۔علاوہ ازیں ڈیبٹ کارڈ سے نقد رقم انٹرنیشنل نیٹ کے ذریعے نکالنے کی فیس 25 ریال ہوگی۔
کریڈٹ کارڈ سے رقم نکالنے کے سلسلے میں طے کیا گیا ہے کہ 5 ہزار ریال یا اس سے کم رقم نکالنے پر 75 ریال فیس وصول کی جائے گی اور پانچ ہزار سے زیادہ رقم نکالنے پر انتہائی فیس 300 ریال ہوگی۔ 3 فیصد کے حساب سے فیس وصول کی جائے گی۔ فیس کی انتہائی حد تین سو ریال ہوگی۔

 

شیئر: