Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملازمین کو تنخواہ کے بغیر چھٹی پر نہیں بھیجا جاسکتا‘

اداروں پر لازم ہے کہ قانون محنت کی پابندی کریں(فوٹو، سوشل میڈیا)
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے تاکید کی ہے کہ سعودی قانون محنت کے  مطابق کوئی بھی کمپنی یا نجی ادارہ  اپنے کسی کارکن کو اس کی منظوری لیے بغیر بلا تنخواہ چھٹی پر بھیجنے کا مجاز نہیں۔
آجر اور اجیر دونوں پر ملازمت کے معاہدے کی پابندی ضروری ہے۔ عارضی حالات سے ملازمت کے معاہدے پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔

  ملازمین کی منظوری کے بغیربلا تنخواہ چھٹی پربھیجنا خلاف قانون ہے(فوٹو ، سوشل میڈیا) 

سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت سے کئی نجی اداروں نے دریافت کیا تھا کہ کیا وہ اپنے ملازمین کو بلا تنخواہ چھٹی پر بھیج سکتے ہیں اور کیا اس کے لیے ملازمین کی منظوری لینا ضروری ہوگی۔
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے توجہ دلائی ہے کہ ایسے نجی ادارے جن کے یہاں ایسے ملازم ہوں جنہیں نئے حالات روایتی انداز سے ملازمت کے فرائض انجام دینے کی اجازت نہ دے رہے ہوں وہ ان سے مختلف کام لینے کے لیے متبادل طور طریقے اپنا سکتے ہیں۔ مثال کے طورپر انہیں آن لائن کام سپرد کردیاجائے۔ وزارت اس سے قبل اپنی گائیڈ بک میں اس کا عندیہ دے چکی ہے۔

خلاف ورزی کی اطلاع وزارت کو دی جاسکتی ہے(فوٹو ، سوشل میڈیا)

وزارت افرادی قوت نے تمام نجی اداروں سے اپیل کی کہ وہ قانون محنت کے ضوابط کی پابندی کریں۔  
وزارت افرادی قوت نے نجی ادارو ں کے ملازمین کو توجہ دلائی ہے کہ اگر ان کا ادارہ ان کے ساتھ ملازمت کے معاہدے کے خلاف کوئی معاملہ کررہا ہو تو وہ اس بارے میں سرکاری چینلز کے توسط سے مطلع کریں۔ اسمارٹ موبائل پر ویب سائٹ ’معاً للرصد‘ یا مشترکہ نمبر 19911 پر رابطہ کرکے رپورٹ  کی جاسکتی ہے۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: