Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی کارکنوں کو کسی بھی ادارے میں کام کرنے کی اجازت

وزارت نے اعارۃ نظام کی شرائط میں بھی تخفیف کر دی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اعلان کیا ہے کہ غیر ملکی کارکن کسی بھی ادارے میں آن لائن کارروائی کر کے ملازمت کرسکتے ہیں-
الوطن اخبار کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے سعودی عرب میں ایک نظام متعارف کرایا ہے جسے اعارۃ نظام کہا جاتا ہے اس کے تحت ایک تجارتی ادارہ دوسرے تجارتی ادارے کو اپنے کارکن فراہم کرنے کا مجاز ہے-

نئے حالات کے پیش نظر (اعارۃ) کے تحت بہت سی آسانیاں فراہم کی گئی ہیں- (فوٹو: سوشل میڈیا)

وزارت افرادی قوت نے موجودہ بحرانی حالات کے پیش نظر نجی کمپنیوں اور غیر ملکی کارکنان کے مسائل کے لیے کئی حل پیش کیے ہیں-
جائزوں سے پتہ چلا تھا کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں غیر ملکی کارکن ضرورت سے زیادہ ہیں جبکہ متعدد نجی اداروں کو ان کی خدمات درکار ہیں وزارت نے فریقین کی ضروریات کے پیش نظر آن لائن (اجیر) کے تحت کارروائی کرکے ایک تجارتی ادارے کو اپنے کارکن دوسرے تجارتی ادارے کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی ہے- یہ کارروائی عاریتا والے نظام کے تحت ہوگی-

پہلے کسی بھی ادارے سے کارکن حاصل کرنا بے حد مشکل تھا- فوٹو: سوشل میڈیا

وزارت افرادی قوت نے توجہ دلائی ہے کہ اس کارروائی کی بدولت متاثرہ تجارتی اداروں پر افرادی قوت حاصل کرنے کے سلسلے میں مالی دباؤ کم ہوگا- ضرورت مند ادارے مملکت میں موجود غیر ملکی کارکنان کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں گے-
وزارت افرادی قوت نے توجہ دلائی ہے کہ اعارۃ نظام کے تحت غیر ملکی کارکن کسی دوسرے ادارے کے حوالے کرنے کی کارروائی آن لائن ہوگی اس کے لیے کسی بھی ادارے کو وزارت کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے-
وزارت نے اعارۃ نظام کی شرائط میں بھی تخفیف کردی ہے- ماضی میں اعارۃ نظٓام کی ایک شرط یہ تھی کہ دونوں تجارتی اداروں کا کاروبار ایک جیسا ہو مگر اب یہ شرط ختم کردی گئی ہے- اعارۃ نظام کی ایک اور شرط بے حد سخت تھی وہ یہ تھی کہ عاریتا ملازمین کے ٹرانسفر کے لیے انتہائی حد مقرر تھی یہ پابندی تھی کہ کوئی بھی ادارہ اپنے ملازمین کی 20 فیصد سے زیادہ ملازم حاصل نہیں کرسکتا مگر اب یہ پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: