Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے لیے فلائٹس کب اور کرفیو کن علاقوں میں؟

سعودی عرب میں حکام کی جانب سے پروازوں کی بحالی کی نئی اپ ڈیٹ نہیں دی گئی ہے: فوٹو پکسابے
کورونا سے بچاو کے لیے ہر ملک میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ متعدد ممالک نے اپنی فضائی و زمینی سرحدیں مکمل طور پر بند کردی ہیں جبکہ احتیاط کے پیش نظر عوامی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے تحت بیرون مملکت سے  آنے والوں پر عارضی پابندی عائد کی جا چکی ہے تاکہ ’کورونا‘ پر قابو پانے کے اقدامات کو مزید موثر کیا جا سکے۔
اس صورتحال میں سعودی عرب میں مقیم اور واپس آنے کے انتظار میں افراد معلومات تک رسائی کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ صورتحال کے بارے میں اپ ڈیٹ رہ سکیں۔ 
ان میں سے تنویر احمد  دریافت کرتے ہیں کہ سعودی عرب کے لیے فلائٹس کب دوبارہ کھولی جائیں گی؟
جواب: کورونا کے جس وبائی مرض نے اس وقت دنیا کے بیشترممالک کواپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس سے بچاؤ اور حفاظت کے لیے تمام متاثرہ ممالک نے پروازوں پر پابندی عائد کی ہے۔
حالات کب تک نارمل ہوں گے اس بارے ابھی حتمی بات نہیں کی جا سکتی۔ 

سعودی عرب میں سکیورٹی اہلکار کرفیو کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کرا رہے ہیں: فوٹو اے ایف پی

سعودی وزارت داخلہ کے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب جاری کردہ بیان کے مطابق سعودی عرب کے لیے تمام بین الاقوامی پروازایں تا اطلاع ثانی معطل رہیں گی۔ داخلی پروازوں کی معطلی  بھی تااطلاع ثانی رہے گی۔ ہنگامی حالات میں پروازیں اس پابندی سے مستثنی ہوں گی۔
قبل ازیں فضائی کمپنیوں کی جانب سے یکم اپریل کی تاریخ دی گئی تھی لیکن ابھی تک اس حوالے سے یقینی بات نہیں کی جا رہی جوں ہی فضائی سروس کی بحالی کی اطلاع آئے گی اسے شائع کر دیا جائے گا۔
ابی شاہ نے سوال کیا کہ کرفیوکے دوران پیدل نکل سکتے ہیں ، دکان وغیرہ سے سامان لینے کے لیے؟
جواب: کرفیو کا مقصد گھروں میں پابند ہونا ہے اگر باہر نکلنے کی اجازت ہوتی تو کرفیو نہیں ہوتا۔ جہاں تک سامان وغیرہ لینے کی بات ہے تو اس وقت سامان لیں جب کرفیو نہیں ہوتا۔

سعودی حکومت نے کرفیو کے اوقات میں صرف تین شہروں کے لیے تبدیلی کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سعودی حکومت نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ کرفیو کی خلاف ورزی جو بھی کرے گا اسے سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ثاقب ساقی: کرفیو کے اوقات کیا ہیں،لوگ کہہ رہے ہیں صبح 9 سے دوپہر دو تک ؟
جواب: سعودی عرب کے تین شہرجن میں مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور ریاض شامل ہیں میں کرفیو کے اوقات دوپہر 3 سے صبح 6 بجے تک ہیں جبکہ دیگرتمام شہروں میں کرفیو شام 7سے صبح 6 بجے تک نافذ کیا جا رہا ہے تاہم ان اوقات میں اگر کوئی تبدیلی ہوتی ہے تو اس خبر کو شائع کر دیا جائے گا۔
محمد اکرم: کیا کرفیو کے دوران گھر سے بقالے تک جا سکتے ہیں؟
جواب: محلوں کے بقالے بھی کرفیو کی پابندی کرتے ہیں اور مقررہ اوقات میں کوئی بقالے والا اپنی دکان نہیں کھولتا اگر آپ باہر نکلتے ہیں اور پولیس چیکنگ موبائل کی نظر میں آجاتے ہیں تو کوئی آپ کی مدد نہیں کر سکے گا اس لیے بہتر ہے کہ جو سامان بھی آپ کو لینا ہے وہ کرفیو کے اوقات سے قبل ہی خرید لیں کرفیو کے اوقات میں بقالہ جانے کے بارے میں قطعی نہ سوچیں۔

شہریوں کو گھروں سے غیر ضروری طور پر نکلنے کی تلقین کی جا رہی ہے: فوٹو اے ایف پی

عظیم احمد: فیملی فیس کب ختم ہو گی؟
جواب: سعودی حکومت کی جانب سے 4 برس کا منصوبہ دیا گیا ہے جس کا آخری سال جولائی 2020میں شروع ہوگا اس سےقبل ابھی تک فیملی فیس کے حوالے سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی جس میں یہ کہا گیا ہے کہ فیملی فیس ختم کی جا رہی ہے۔ جولائی 2021 کے بعد نئی پالیسی کیا ہوتی ہے اس کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

کورونا وائرس کے پیش نظر عمرہ پر عارضی پابندی لگائی گئی ہے۔  فوٹو: اے ایف پی

عبدالرحمان بلوشی: عمرہ کب کھلے گا اور پروازیں کب شروع ہوں گی؟
جواب: وزارت حج و عمرہ کی جانب سے عمرہ پر عائد عارضی پابندی کے حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ جب تک کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال واضح نہیں ہو جاتی اس وقت تک کچھ نہیں کہہ سکتا۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور صورتحال میں کسی بھی تبدیلی کی صورت میں عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
اویس محمد: کیا جدہ میں بھی کرفیو 3 بجے سے شروع ہو گا؟
جواب: سعودی حکومت نے کرفیو کے اوقات میں صرف 3 شہروں کے لیے تبدیلی کی ہے جن میں جدہ شامل نہیں۔جدہ میں کرفیو کے اوقات شام 7 سے صبح 6 بجے تک ہی ہیں تاہم ان اوقات میں کرفیو کی پابندی لازمی طور پر کریں۔

شیئر: