Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نئے اوپیک پلس معاہدے کے لیے روس سے رابطہ نہیں ہوا‘

سعودی وزارت توانائی نےروس کے ساتھ مذاکرات کی تردید کی ہے(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی وزارت توانائی نے تیل کی عالمی منڈی میں توازن برقرار رکھنے کے لیےنئے اوپیک پلس معاہدے کے امکان سے متعلق سعودی اور روسی وزرائے توانائی کے درمیا ن  کسی رابطے کی تردید کی ہے ۔
 بیان کے مطابق تیل منڈی میں توازن کا معاہدہ طے کرنے کے لیے سعودی عرب اور روس کے درمیان کسی طرح کے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے اور عرب نیوزکے مطابق سعودی وزارت توانائی نے یہ بیان روس کے ایک اعلی عہدیدار کے اس بیان کے بعد جاری کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ روس اوپیک پلس کے ارکان کی تعداد بڑھانے کے امکان پر سعودی عرب سمیت کئی ملکوں سے رابطے میں ہے-
روسی عہدیدار نےیہ بھی کہا تھا کہ ہمارا مقصد تیل منڈ یوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مشترکہ معاہدے کے امکانات بہتر بنانا ہے-
روسی انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین ہیرل دیمترف نے بیان میں کہا تھا کہ اگردیگر ممالک اوپیک پلس میں شامل ہوجائیں تو ایسی صورت میں تیل منڈی میں توازن کے حوالے سے اوپیک پلس کا نیا معاہدہ ہوسکتا ہے-

روسی انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین نے بیان میں کہا تھا کہ اوپیک پلس کا نیا معاہدہ ہوسکتا ہے-(فوٹو عرب نیوز)

رکن ممالک کو کورونا وائرس کے اقتصادی نقصانات میں کمی کے لیے تعاون کرنا ہوگا-
العربیہ نیٹ کے مطابق روسی عہدیدار نے روئٹر سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ بین الاقوامی اقتصاد کی اصلاح کے لیے متعلقہ ملکوں کو مشترکہ رابطے کرنا ہوں گے-
روسی عہدیدار نے کہا کہ اسی طرح کے رابطوں کی بدولت اوپیک پلس معاہدے کےدائرے میں کوئی معاہدہ طے پاسکے گا-
’ سعودی عرب اور دیگر کئی ملکوں سےرابطے میں ہیں- انہی رابطوں کی بنیاد پر ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر اوپیک پلس کے ممبران کی تعداد میں اضافہ ہوگیا اوردیگر ممالک اس میں شامل ہوگئے تو ایسی صورت میں تیل منڈیوں میں توازن پیدا کرنے کے لیے مشترکہ معاہدہ ہوسکے گا‘-

شیئر: