Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں’غیر تصدیق شدہ ٹیسٹ کٹس کی بھرمار‘

فواد چوہدری کے خدشات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے  وضاحتی بیان دیا ہے۔  فوٹو: اے ایف پی
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے صوبائی حکومتوں اور این ڈی ایم اے کو کورونا ٹیسٹ کٹس کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں غیر تصدیق شدہ ٹیسٹ کٹس کی فراوانی ہے جن سے حاصل کردہ نتائج پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ جب تک کورونا کی تشخیص کرنے والی ٹیسٹ کٹس کی تصدیق پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کے تحت نہیں ہو جاتی، تب تک ٹیسٹ کٹس درآمد کروائیں مگر وہ تصدیق شدہ ہونی چاہئیں۔
فواد چوہدری نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر ٹیسٹ کٹس بیمار مریض کو صحتمند ظاہر کر دیں تو اس سے کئی جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
فواد چوہدری کی ٹویٹ اور ظاہر کردہ خدشات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان نے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ پر وضاحتی بیان دیا ہے۔ 
ترجمان کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے کے پاس آنے والی تمام ٹسٹ کٹس چین میں پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے آ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کٹس چینی حکومت سے تصدیق شدہ ہیں۔
یاد رہے کہ دو ماہ قبل اردو نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں قومی ادارہ صحت کے سربراہ میجر جنرل عامر اکرام نے کہا تھا کہ پاکستان کے پاس کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور جلد پاکستان خود کورونا وائرس تشخیص کرنے والی کٹس bhi بنانا شروع کر دے گا۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سروسز ہسپتال کے کورونا پر فوکل پرسن ڈاکٹر احمد ندیم نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ہسپتالوں کی لیبارٹریز کورونا ٹیسٹ کی سہولت سے محروم ہیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ کورونا ٹیسٹ پبلک ہیلتھ انسٹیٹیوٹ میں قائم محکمہ صحت کی مرکزی لیبارٹری میں کیے جاتے ہیں۔ ’پہلے ہسپتالوں میں سکریننگ ہو رہی ہے اور ہسپتال اگر سمجھے کہ کسی فرد کا لیب ٹیسٹ ہونا چاہیے تو صرف اس کا ہی نمونہ اس لیب کو بھیجا جا رہا ہے۔‘

 

 

شیئر: