Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 کورونا ٹیسٹ انتہائی باریک بینی سے کیا جاتا ہے

کورونا کے 41 مریضوں کی حالت نازک ہے(فوٹو،سوشل میڈیا)
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی کا کہنا ہے کہ ’کورونا وائرس‘ سے متاثر 35 ہزار سعودیوں اور غیر ملکیوں کو وزارت صحت کے ماتحت ’قرنطینہ ‘ یا وزارت کے زیر نگرانی ٓایسولیشن سینٹرز میں رکھا گیا تھا۔
مجموعی مریضوں میں سے دو تہائی کو فارغ کردیا گیا جب کہ ایک چوتھائی یعنی بارہ ہزار ابھی تک گھریلو یا سرکاری قرنطینہ میں موجود ہیں۔

35 ہزار افراد کو قرنطینہ یا آئیسولیشن میں رکھا گیا(فوٹو، سوشل میڈیا)

سبق ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر العبد العالی  نے ’کووڈ 19 ‘ کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس میں سوال کے جواب میں کہا ’سعودی عرب میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کےلیے انتہائی اعلی ترین معیار اپنایاجارہا ہے جس میں غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابرہوتا ہے‘
ڈاکٹر العبدالعالی نے مزید کہا کہ ’دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا کے لیے  ’پی سی آر‘ ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس میں غلطی کا تناسب 33 فیصد تک ہونے کا امکان ہوتا ہےاگر درست طریقے سے اور باریک بینی سے ٹسیٹ نہ کیا جائے۔
مملکت میں کورونا ٹیسٹ کےلیے تمام باریکیوں کو مدنظررکھاجاتا ہے جس سے حاصل ہونے والے نتائج 99فیصد تک درست ہوتے ہیں‘
 ایک سوال کے جواب میں ترجمان صحت کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب میں اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں میں سے 41 کی حالت سنگین ہے جبکہ دیگر کی طبی صورتحال بہتر ہے، تمام مریضوں کا بہترین طریقے سے خیال رکھا جارہا ہے۔
واضح رہے اب تک سعودی عرب میں کورونا میں مبتلا مریضوں کی مجموعی تعداد 3287 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 44 افراد اس مرض کے ہاتھوں جان کی بازی ہار چکے ہیں ۔

شہری اورغیرملکی حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں(فوٹو، ٹویٹر)

وزارت صحت کی جانب سے لوگوں کو ہدایات کی جارہی ہیں کہ وہ حفاظتی اقدامات کے تحت گھروں میں رہیں اور انتہائی اشد ضرورت کے علاوہ گھروں سے نہ نکلیں۔ اس حوالے سے مملکت کے تمام شہروں میں کرفیو بھی نافذ کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو گھروں تک ہی محدود رکھا جاسکے۔
 

شیئر: