Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سبسڈی لینے والا نجی ادارہ ملازمت ختم کر سکتا ہے؟

کارکن سے بات چیت سے قبل نجی ادارہ ملازمت ختم کرنے کا مجاز نہیں -(فوٹو اے ایف پی)
 سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت کے لائحہ عمل کی دفعہ 41 سے متعلق سعودی لیبر مارکیٹ میں گردش کرنے والے بعض سوالات کے جوابات جاری کیے ہیں-
 یاد رہے کہ وزارت نے آجر اور اجیر کے درمیان ملازمت کے تعلق کو منظم کرنے والے لائحہ عمل میں اس دفعہ کا اضافہ کیا تھا-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق اس سوال پر کہ قانون محنت کے لائحہ عمل کی دفعہ 41 کے ضوابط کن افراد پر لاگو ہوں گے؟
وزارت محنت نے کہاکہ قانون محنت کے دائرے میں آنے والے تمام افراد پر اس کے ضوابط لاگو ہوں گے البتہ قانون محنت کی دفعہ سات میں جن لوگوں کو استثنی دیا گیا ہے وہ اس سے مستثنی ہوں گے-
وزارت کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات سے متاثر تمام شعبوں کےکارکنان پر یہ قرارداد لاگو ہوگی-
 قانون محنت کے لائحہ عمل کی دفعہ 41 پر عمل درآمد کے سلسلے میں آجر اور اجیر دونوں کی منظوری ضروری ہوگی-
 ایک اور سوال پر وزارت کی جانب جواب میں کہا گیا کہ قانون محنت کی دفعہ میں غیرمعمولی مجبوری کی جو تعبیر استعمال کی گئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر حکومت نے کسی مجبوری کے تحت ایسا کوئی اقدام کیا ہو جس سے اوقات کار کم کرنے پڑ رہے ہوں یا کسی بحران کو دھماکہ خیز ہونے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے گئے ہوں۔
یا  پھرکوئی ایسی صورتحال پیش آگئی ہو جب قانون محنت یا اس کے لائحہ عمل یا ملازمت کے معاہدے میں مذکور فرائض ادا نہ کیے جاسکتے ہوں یہ سب اس کے تحت آئیں گے-
وزارت نے ایک اور سوال پر بتایا کہ سرکاری گزٹ میں فیصلے کے شائع ہونے کی تاریخ یا وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر اس کے اجرا کے وقت سے  فیصلے پرعمل درآمد شروع ہوگا اور جب ہنگامی صورتحال ختم ہوجائے گی یا حفاظتی اقدامات کے اعلان پر ایک ماہ گزرنے کے بعد یہ قرارداد غیر موثر ہوجائے گی-
وزارت افرادی قوت نے جواب میں مزید کہا کہ یہ فیصلہ سعودی اور غیرملکی سب پر لاگو ہو گا-

آجر اور اجیر دونوں کی منظوری شرط ہے-(فوٹو اے پی)

اس سوال پر کہ اجیر کو بلا تنخواہ چھٹی یا بیلنس سے چھٹی یاحقیقی اوقات کارکے لحاظ سے محنتانے میں کمی میں سے کسی ایک پر مجبور کیا جاسکتا ہے-
وزارت نے جواب میں کہا کہ کسی بھی کارروائی کے لیے آجر اور اجیر دونوں کی منظوری شرط ہے-
اس سوال پر کہ کیا کوئی بھی نجی ادارہ اپنے کارکن کو اس کی مرضی کے بغیر بغیر تنخواہ چھٹی پر بھیج سکتا ہے؟۔ جواب میں کہا گیا کہ آجر اور اجیر دونوں کی منظوری کے بغیر یہ کام نہیں ہوسکتا-
 وزارت سے استفسار کیا گیا کہ کیا سبسڈی لینے والا ادارہ غیرملکی ملازم کی ملازمت ختم کرسکتا ہے؟۔ جواب میں کہا گیا کہ غیر ملکی کارکن سے بات چیت سے قبل نجی ادارہ ملازمت ختم کرنے کا مجاز نہیں ہوگا-

شیئر: