Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کن شعبوں میں غیرملکیوں سے آگے

تین برسوں کے دوران 16پیشے سعودیوں کے لیے مختص کیے گئے(فوٹو سوشل میڈیا)
 سعود ی عرب میں گذشتہ تین برسوں کے دوران مختلف شعبوں میں  16پیشے سعودیوں کے لیے مختص کیے گئے تاہم ان میں سے تین پیشے اور دو کام ایسے ہیں جن میں سعودیوں کی تعداد غیر ملکیوں سے حیران کن حد تک بڑھ گئی۔
الوطن اخبار کے مطابق سعودی شہریوں نے دفتری امور، منیجرز، تجارتی اموراور سیلزمین کے پیشے اپنائے۔ سعودی شہری تعلیم، مالی امور اورانشورنس کے شعبوں میں بھی غیر ملکیوں اب آگے ہیں۔
2017 سے 2019 تک کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سعودی لیبر مارکیٹ میں 93 فیصد سرگرمیاں ایسی ہیں جنہیں سعودیوں نے ابھی تک مطلوبہ شکل میں نہیں اپنایا۔
 ان شعبوں میں غیر ملکی سعودیوں پر چھائے ہوئے ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں غیر ملکی تین فیصد جبکہ مالیاتی سرگرمیوں اور انشورنس میں غیر ملکی اب 3.6 فیصد رہ گئے ہیں۔
وزارت افرادی قو ت و سماجی بہبود کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق سرکاری اور نجی اداروں میں غیر ملکیوں کا تناسب 77.4 فیصد ہے۔ نجی اداروں میں غیر ملکیوں کا تناسب 75.3 فیصد سے کم نہیں۔

نجی اداروں میں غیر ملکیوں کا تناسب 75.3 فیصد سے کم نہیں۔(فوٹو سوشل میڈیا)

وزارت محنت و سماجی بہبود نے افرادی قوت و سماجی بہبود کی وزارت میں تبدیل ہونے سے قبل نجی اداروں کے کئی پیشوں کو سعودیوں کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سعودی عرب وژن 2030 کے حوالے سے نجی اداروں میں سعودیوں کارکنان کی تعداد بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔
اعدادوشمار یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ایسے پیشے جن میں سعودائزیشن کا تجربہ ناکام رہا ہے ان میں غیر ملکی کارکنان کا تناسب 85 فیصد ہے۔

شیئر: