Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی کے افطار دستر خوان معطل

حرمین میں افطاری کرانے کےلیے بیرون ملک سے بھی لوگ شرکت کرتے ہیں(فوٹو، سوشل میڈیا)
مسجد نبوی کی انتطامیہ نے اطلاع دی ہے کہ امسال رمضان کے دوران مسجد نبوی میں افطار دستر خوان نہیں لگائے جائیں گے- یہ فیصلہ نئے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق مسجد نبوی شریف کی انتظامیہ نے افطار دستر خوان لگانے والوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’ہمیں احساس ہے کہ آپ حضرات خیر و برکت کے مہینے میں اجر و ثواب کی نیت سے روزہ داروں کو افطار کرانے کے لیے دستر خوان کا اہتمام کرتے ہیں۔‘

مسجد نبوی الشریف کے اندر افطاری کے لیے محدود اشیا رکھی جاتی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

انتظامیہ کی جانب سے جاری پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم آپ کے علم میں یہ بات لانا چاہتے ہیں کہ سال رواں 1441 ھ کے ماہ رمضان کے دوران مسجد نبوی میں افطار دستر خوان کا پروگرام عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے- یہ فیصلہ کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والے حالات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔‘
 یاد رہے سعودی عرب میں ماہ رمضان المبارک میں مسجد نبوی الشریف اور حرم مکی میں لوگوں کو افطاری کرانے کے لیے بڑے پیمانے پر مخیر افراد کی جانب سے انتظام کیا جاتا ہے۔
حرمین کی انتظامیہ کی جانب سے افطار دسترخوان کے لیے مروجہ قانون کے تحت اجازت حاصل کرنا لازمی ہوتی ہے جس کا اندراج ماہ شعبان کے آغاز سے ہی کردیا جاتا ہے، اجازت نامے کے بغیر مسجد نبوی کے اندرونی صحنوں میں افطاری درسترخوان نہیں لگایا جا سکتا۔
مسجد نبوی الشریف کے اندرونی صحن میں افطاری کرانے کے لیے مخصوص اشیا جن میں کھجور، قہوہ، دہی یا لسی اور مخصوص روٹی جیسے ’شریک‘ کہا جاتا ہے کی ہی اجازت ہوتی ہے جبکہ مسجد نبوی الشریف کے بیرونی صحنوں میں دیگر اشیا لانے کی اجازت ہوتی ہے۔

 حرمین کے  صحنوں میں اضافی اشیا بھی افطاری میں شامل کی جاسکتی ہیں(فوٹو: سوشل میڈیا)

ماہ رمضان میں افطاری کرانے کے لیے بیرون ملک سے بھی بڑی تعداد میں لوگ شرکت کرتے ہیں اس حوالے سے اجازت ناموں کے حصول کے لیے مسجد نبوی الشریف کی انتظامیہ کو درخواست دی گئی تو وہاں سے جواب میں بتایا گیا کہ ’امسال ابھی تک کورونا وائرس کی وجہ سے حالات قابو میں نہیں جس کی وجہ سے افطاری دسترخوان کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا گیا ہے تاہم جوں ہی حالات بہتر ہوں گے اس بارے میں مطلع کر دیا جائے گا۔‘
 

شیئر: