Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کا پھیلاؤ، 'غیر ملکیوں کا کیا قصور ہے‘

’میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کوئی جان بوجھ کر خود کو کورونا کا شکار کرسکتا ہے؟‘ ( فوٹو: سبق)
معروف شاعر اور الہلال فٹبال ٹیم کے سربراہ شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد نے کورونا سے متاثرہ غیر ملکیوں کو ذمہ دار قرار دینے والوں کو مناسب جواب دیتے ہوئے غیر ملکیوں کی حمایت میں ٹویٹ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر غیر ملکی کارکنوں کو کورونا وائرس پھیلانے کا سبب قرار دیا جا رہا ہے جس پر شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد سامنے آگئے۔
عربی ویب اخبار 24 نے اس حوالے سے شہزادہ عبدالرحمان کا ٹویٹ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی حمایت کرتے ہوئے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو نا مناسب زبان استعمال کر رہے تھے۔
 شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی دانستہ طور پر خود کو مرض میں مبتلا نہیں کرتا‘۔
انہوں نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’اعداد شمار میں کہا گیا تھا کہ 80 فیصد غیر ملکی کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں، میں بعض سوشل میڈیا صارفین کے کمنٹس پر حیران ہوں جن میں کہا گیا ہے ’ان ہی لوگوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں وبا آئی ہے‘۔
انہوں نے  کہا ہے ’میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کوئی  جان بوجھ کر خود کو کورونا کا شکار کرسکتا ہے؟‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’غیر ملکی کارکنوں میں کورونا وائرس اس لیے تیزی سے  پھیل رہا ہے کہ ان کی اکثریت چھوٹے گھروں میں رہتی ہے، ایک چھوٹے سے فلیٹ میں 15 سے 20 افراد تک رہتے ہیں، یہ انکا قصور نہیں‘۔
شہزادہ عبدالرحمن کی ٹویٹ پر صارفین نے ان کی سوچ کو سراہتے ہوئے مکمل اتفاق کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر صارفین کا کہنا تھا کہ یہ ’درست ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کو رہائش کے بڑے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے منظم منصوبے کے تحت کام کرنا ہوگا‘۔
واضح رہے ہفتہ کو وزارت صحت کی جانب سے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 1132 بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جن مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ان میں 79 فیصد غیر ملکی جبکہ 21 فیصد سعودی شہری ہیں۔
اس پرسوشل میڈیا میں ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے، بعض لوگوں نے غیر ملکیوں کو مورد الزام قرار دیا ہے جبکہ بعض نے غیر ملکیوں کی حمایت میں ٹویٹ کیا ہے۔

شیئر: