Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سزاؤں میں ترامیم پر او آئی سی کا خیرمقدم

کوڑوں کی سزا میں ترمیم کرکے قید اور جرمانے کی سزاؤں کا اطلاق کیا جائے گا (فوٹو: عرب نیوز)
اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے سعودی عرب میں حالیہ دنوں میں کی گئی سزاؤں میں ترامیم کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
سعودی گزٹ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق سزاؤں میں یہ ترامیم کم عمری میں سزائے موت اور کوڑے مارے جانے کی سزاؤں کو ختم کیے جانے پر کی گئی ہیں۔
او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن نے سعودی عرب کے اس فیصلے کی تعریف کی ہے۔

ہیومن رائٹس کمیشن نے سعودی عرب کے اس فیصلے کی تعریف کی ہے (فوٹو: او آئی سی)

حالیہ فیصلے کے پیش نظر کم عمری یا  نابالغی میں کیے گئے سنگین جرم  پر سزائے موت کا  سامنا نہیں کرنا پڑے گا بلکہ مجرم کو 10 سال قید کی سزا دی جائے گی۔
اس کے علاوہ کوڑوں کی سزا میں ترمیم کرکے قید اور جرمانے کی سزاؤں کا اطلاق کیا جائے گا۔
سزاؤں میں تبدیلی لانے کا مقصد مملکت میں تعزیراتی قانون کے مناسب عمل کو یقینی بنانا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے مستقل انسانی حقوق کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان تبدیلیوں سے اسلامی اخلاقیات اور انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق قانون سازی کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

کم عمری میں کیے گئے سنگین جرم  پر سزائے موت کا  سامنا نہیں کرنا پڑے گا (فوٹو: عرب نیوز)

انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جاری وسیع تر معاشرتی اور عدالتی اصلاحات کا حصہ ہیں جنہیں قومی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے۔
 

شیئر: