Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی تاجر جو مشکل وقت میں امریکیوں کی مدد کو پہنچا

حماد المنصور کو کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی کار ایجنسی کو بند کرنا پڑا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں مقیم گاڑیوں کا ایک سعودی تاجر کووڈ 19 کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن میں جدوجہد کرنے والی اپنی کمیونٹی کے کمزور ارکان کی مدد کے لیے آگے آیا ہے۔
حماد المنصور رضا کاروں کی ایک چھوٹی سی ٹیم کے ساتھ بحرالکاہل کے شمال مغربی شہر سیئٹل میں کمیونٹی کے چھوٹے موٹے کام کر رہے ہیں اور ان کی مدد کر رہے ہیں۔ سیئٹل وہ جگہ ہے جہاں کووڈ 19 کا پہلا امریکی کیس درج کیا گیا تھا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا ’میں یہاں موٹر گاڑیوں کے شعبے میں کام کرتا ہوں اور جب 27 مارچ کو کورونا وائرس کے کیسوں کا پتا چلا تو میں نے سوسائٹی کے لیے ہر طرح کی ممکنہ خدمات کی فراہمی کا سوچا۔‘
حماد المنصور کو کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی کار ایجنسی کو بند کرنا پڑا۔ انہوں نے اور ان کے تین دوستوں نے گھر پر رہنے کے بجائے مقامی برادری کے لیے کچھ کرنے کا سوچا۔ اس علاقے میں مقیم دیگر سعودیوں نے بھی عمر رسیدہ اور کمزور مقامی افراد کو ضروری چیزوں کی خریداری اور اہم خدمات فراہم کرنے میں رضاکارانہ طور پر مدد کی۔
چنانچہ المنصور نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں اس گروپ نے واشنگٹن میں مقیم ضرورت مند افراد کو اپنی مدد کی پیشکش کی ہے۔
المنصور نے فیس بک پر پوسٹ کیے جانے والے اپنے پیغام میں کہا کہ ’اگر آپ لوگ کسی ایسے شخص کو جانتے ہو جس کو کھانے پینے کی چیزوں یا کسی اور قسم کی خدمات کی ضرورت ہو تو براہ کرم انھیں میرا فون نمبر (4252215429) دیں۔ میں اور میری ٹیم کووڈ 19 کے خلاف لڑنے کے لیے کام کر رہی ہے۔‘
شکر گزار رہائشیوں نے جلد ہی اپنی ضروریات کی فہرستیں اور ان کی ترسیل کے لیے اپنے گھروں کے پتے بھیجنا شروع کر دیے اور اس سے پہلے ہی اس گروپ کے اقدام کی خبریں انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئیں۔
المنصور نے کہا کہ یہ منصوبہ ریاستی حکام کے مالی تعاون کے بغیر جاری ہے۔

المنصور کے مطابق سیئٹل کے لوگ مہذب اور شائستہ ہیں (فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے کہا ’ہم نے یہ اقدام اس وجہ سے اٹھایا کہ ہمارے مذہب نے ہمیں خاص طور پر سخت حالات میں ایسا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ایک انفرادی کام ہے جس کا مقصد معاشرے کے لوگوں کی خدمت کرنا ہے جہاں ہم رہتے ہیں۔ تاہم جو خدمات ہم فراہم کر رہے ہیں، امید کرتے ہیں کہ وہ سعودی عوام کی اعلیٰ طبیعت کی عکاسی ہو گی۔‘
المنصور نے کہا کہ واشنگٹن کے سب سے بڑے شہر سیئٹل کی آبادی تقریباً سات لاکھ 45 ہزار افراد پر مشتمل ہے جو بیرون ملک مقیم سعودی شہریوں کے ساتھ دوستی اور احترام کے ساتھ رہتی ہے اور انہوں نے کبھی بھی کسی امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کیا ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ 'لوگ مہذب اور شائستہ ہیں اور وہ صحت سے متعلق احتیاط کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور وہ کووڈ 19 کے خلاف لڑنے کے لیے صحت کے مقامی عہدیداروں کی جانب سے جاری کردہ تمام ہدایات پر عمل پیرا ہیں۔‘

شیئر: