Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'اِن کی مدد کریں اِس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے'

لاک ڈاؤن میں پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے لوگ پریشان ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا میں مودی سرکار نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہوجانے والے مہاجر مزدوروں کی معاشی حالت بہتر بنانے کے کئی وعدے اور دعوے تو کیے ہیں مگر اس کے باوجود یہ مزدور طبقہ سینکڑوں میل پیدل سفر کر کے اپنے آبائی علاقوں کو پہنچنا چاہتا ہے۔
ان مہاجر مزدوروں نے لاک ڈاؤن میں اپنی جان کا خطرہ مول لیتے ہوئے دہلی اور دیگر بڑے شہروں سے اپنے قصبوں کی جانب پیدل سفر شروع کر رکھا ہے اور اس دوران اب تک کئی دلخراش واقعات پیش آچکے ہیں۔
ٹرین کی پٹری پر تھک ہار کر سوتے ہیں تو پھر جاگتے نہیں، کبھی ان کی بس کسی بڑے حادثے کا شکار ہوجاتی ہے تو کبھی بھوکے پیاسے اپنی منزل کی جانب پیدل سفر کرتے راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں۔

 ہر گزرتا دن ان مہاجروں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے (روئٹرز)

مختصر یہ کہ ہر گزرتا دن ان مہاجروں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا ہے اور وہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جو ان مہاجروں کی بے بسی کی عکاسی کر رہی ہے۔
ویڈیو میں ایک ایک خاتون کو اپنا چہرہ ڈھانپے ایک ٹرالی گھسیٹتے دیکھا جا سکتا ہے، ٹرالی پر ایک چھوٹا بچہ اپنا سر ٹکائے بے سُدھ  لٹکا ہوا ہے۔

صحافی اروند چوہان نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان مہاجر مزدوروں میں سے ایک کا کہنا تھا کہ 'ہمیں جھانسی کے لیے کوئی بس نہیں ملی اس لیے ہم نے پیدل سفر شروع کردیا۔'

اروند چوہان نے ایک صحافی سریندر پرتاپ سنگھ کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ 'اس ویڈیو کو شوٹ کرنے کے لیے شکرگزار ہیں، اس 'عظیم ہجرت' کی تاریخ میں یہ ویڈیوز ایک ریکارڈ کے طور پر دیکھی جائیں گی۔'

آکاش بینرجی نامی صارف نے ٹرالی پر بے سدھ پڑے بچے کا شامی پناہ گزین بچے کی تصویر سے موازنہ کرتے ہوئے لکھا کہ 'کیا ہم ان کی مدد کرسکتے ہیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے،'

پرانے شیر کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ 'ایک تصویر اس بچے کی ہے جو ٹرالی پر سفر سے لطف اندوز ہو رہا ہے جبکہ دوسری تصویر انسانیت کے منافی مظالم کی ہے۔ ان کا کوئی موازنہ نہیں بنتا۔'
اس پر سیٹیزن جرنلزم کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے انہیں جواب میں کہا کہ 'آپ خود اس سواری پر کچھ کھائے پئے بغیر ہزاروں کلومیٹر کا سفر کریں۔ آپ سے اس 'شاندار' سفر کے تجربے کے بارے میں جان کر اچھا لگے گا۔'

ایک اور صارف شاہد خان نے لکھ کہ 'افسوناک ویڈیو، انڈیا میں رہنے والے مہاجر کتنے بے بس ہیں۔ ان کے لیے بہت افسوس ہو رہا ہے۔'

 

 

جیرس جیری کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'اس ویڈیو کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ یہ وائرل ہوجائے اور کسی رحم دل انسان تک پہنچ جائے جو منزل تک پہنچنے میں ان کی مدد کر سکے۔'

 

وینکت نامی صارف نے سوال اٹھایا کہ حکومت کا اعلان کردہ پیکج کس کام کا ہے؟

انڈیا میں لاک ڈاؤن کے تحت ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کیا گیا ہے جبکہ اشیائے خوردنی اور ضروری خدمات کو چھوڑ کر تمام کاروبار بھی بند ہیں۔

شیئر: