Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ٹرین نے پٹری پر سوئے مزدوروں کو کچل دیا، 14 ہلاک

ہلاک ہونے والے مزدور اپنے آبائی علاقوں کو جا رہے تھے (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا میں کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔
انڈیا کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق 'مغربی ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں جمعے کی صبح ایک مال بردار ٹرین کی زد میں آ کر کم از کم 14 مزدور ہلاک ہو گئے ہیں۔'
اس واقعے میں دو مزدور شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ صبح سوا پانچ بجے کرمد پولیس سٹیشن کے علاقے میں پیش آیا۔

 

کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح انڈیا میں بھی مارچ کے آخری ہفتے میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جو اب تک جاری ہے۔
لاک ڈاؤن کے تحت ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کیا گیا جبکہ اشیائے خوردنی اور ضروری خدمات کو چھوڑ کر تمام کاروبار بند کیے گئے جس کی وجہ سے مزدور بڑی تعداد میں بے روزگار ہوگئے اور اپنے آبائی علاقوں کو جانے کے لیے ہر طرح کی مشکلات کا سامنا کرتے نظر آئے۔

انڈیا میں آج کل لاک ڈاؤن کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے (فوٹو: اے ایف پی)

بعض افراد نے اگر سائیکل سے سینکڑوں کلومیٹر کے فاصلے طے کرنے کا تہیہ کیا تو بہت سے مجبوراً پیدل ہی اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔
پی ٹی آئی نے مقامی پولیس سٹیشن کرمد کے حوالے سے بتایا ہے کہ 'مال بردار ٹرین کی زد میں آنے والے مزدو ریل کی پٹریوں پر پیدل مرکزی مہاراشٹر کے شہر جلنا سے اپنی آبائی ریاست مدھیہ پردیش لوٹ رہے تھے۔'
جس وقت یہ حادثہ پیش آیا مزدور تھکن سے چور ہو کر ریلوے ٹریک پر سو رہے تھے کہ جلنا سے آنے والی ایک مال بردار ٹرین نے انھیں ابدی نیند سلا دیا۔

مزدور تھکن کی وجہ سے پٹری پر ہی سو گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

پولیس افسر سنتوش کھیتمالا نے بتایا: 'یہ مزدور جلنا کی سٹیل فیکٹری میں کام کر رہے تھے اور انھوں نے گذشتہ رات ہی پیدل سفر شروع کیا تھا۔ وہ چلتے چلتے تھک گئے اور کرمد کے پاس آ کر ریلوے کی پٹریوں پر ہی سو گئے۔'
انھوں نے بتایا کہ 'اس واقعے میں تین مزدور بچ گئے جو پٹری سے دور سو رہے تھے۔'
اس سے قبل انڈیا میں مزدوروں کو ان کی آبائی ریاست پہنچانے کے لیے سپیشل ٹرین چلائی گئی لیکن کرائے کی وصولی کا معاملہ تنازعے کا شکار ہو گیا۔
حزب اختلاف کی اہم پارٹی کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے اعلان کیا کہ 'ان غریب مزدوروں سے ریل کا کرایہ نہ لیا جائے کانگریس پارٹی ان کا کرایہ ادا کرے گی۔'

حادثے میں مزدوروں کے تین ساتھی بچ گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ایک اندازے کے مطابق انڈیا کی مشرقی ریاستوں اترپردیش، بہار، جھاڑکھنڈ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، اڑیسہ اور چھتیس گڑھ سے بڑی تعداد میں مزدور دلی، ممبئی، احمدآباد، بنگلور جیسے بڑے شہروں میں مزدوری کرنے جاتے ہیں۔ ان کی تعداد لاکھوں میں ہے اور لاک ڈاؤن کے سبب ان کی روزانہ کی آمدنی کا ذریعہ ختم ہو گیا ہے اور ان کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا ہے جس کے سبب وہ فوری طور پر اپنے گھر لوٹنا چاہتے ہیں۔
دریں اثنا انڈیا میں کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد بڑھ کر 55 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ کورونا کا شکار ہو کر مرنے والوں کی تعدد 1837 ہو گئی ہے۔ گذشتہ چند دنوں میں ہی دس ہزار سے زیادہ لوگ کورونا کا شکار ہوئے ہیں۔

شیئر: