Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’درخت کاٹنے، بلا اجازت توسیع‘ پر مونال سیل

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پودے لگائے جائیں گے (فوٹو: سوشل میڈیا)
اسلام آباد کی انتظامیہ نے مارگلہ کی پہاڑیوں کا حسن خراب کرنے اور اردگرد سے درخت کاٹنے اور توسیع کرنے پر مونال ریسٹورنٹ کو سیل کر کے اس کے دو ورکرز کو گرفتار کر لیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اردو نیوز کو بتایا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر واقع مونال ریسٹورنٹ کی انتظامیہ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے شعبہ ماحولیات کی اجازت کے بغیر اردگرد سے درخت اور سبزہ کاٹا جس پر ایکشن لیتے ہوئے ریسٹورنٹ کو سیل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مارگلہ ہلز کا علاقہ نیشنل پارک میں شامل ہے جہاں بلا اجازت درخت کاٹنا منع ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں 'مارگلہ ہلز تحفط' کیس میں سماعت کے دوران بھی چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد نے عدالت کو بتایا کہ مونال ریسٹورنٹ کی توسیع غیر قانونی ہے۔ 'غیرقانونی توسیع اور درخت کاٹنے پر مونال کو سیل کر دیا، مارگلہ ہلز کا بڑا حصہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی آتا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی کہ 'آج ہی فوری طور پر یہاں پر درخت لگائے جائیں۔' ڈپٹی کمشنر کے مطابق علاقے میں اب دوبارہ سے پودے لگائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ مارگلہ ہلز کا وہ حصہ جہاں مونال واقع ہے وہ فوج کے ادارے ملٹری فارم گراس لینڈ کی ملکیت ہے۔ اس کے بعد موجودہ انتظامیہ نے اگست 2019 سے لیز کی رقم سی ڈی اے کے بجائے ملٹری گراس فارم لینڈ کو دینا شروع کر رکھی ہے۔

مونال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صرف جھاڑیوں کی صفائی کی جا رہی تھی (فوٹو: ٹوئٹر)

ذرائع کے مطابق مونال انتظامیہ نے سی ڈی اے کو بتایا ہے کہ انہوں نے گھاس وغیرہ کی صفائی ملٹری گراس لینڈ کی ہدایت پر ہی کی ہے کیونکہ اردگرد کی جھاڑیوں میں سانپ تھے اور آگ لگنے کا بھی خطرہ تھا۔
مونال انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں بھی لکھا ہے کہ جھاڑیوں کو صاف کر کے وہاں پر پھولوں اور گھاس کا فرش لگایا جا رہا تھا اور کوئی نئی تعمیر نہیں کی جا رہی تھی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں