Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر قانونی موبائل سمز کا کاروبار کرنے والا ایک اورگروہ گرفتار

ایک لاکھ سے زائد اقامہ اور شناختی کارڈز کی کاپیاں بھی برآمد ہوئیں(فوٹو، سوشل میڈیا)
ریاض میں پولیس نے غیر قانونی موبائل سمز کا نیٹ ورک چلانے والے ایک اور بنگلہ دیشی گروہ کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کی تعداد 8 ہے جن کی عمریں 30 سے 50 برس کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ نے ریجنل پولیس ترجمان کرنل شاکر التویجری کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملزمان نے ریاض کے وسطی علاقے الدیرہ میں اپنا اڈا قائم کیا ہوا تھا۔

اپنے اقامہ کی کاپی غیر متعلقہ شخص کو نہ دیں (فوٹو، سوشل میڈیا)

غیر قانونی موبائل سمز کا کام کرنےوالے گروہ مملکت میں مقیم تارکین وطن کے اقامہ نمبر اور انگلیوں کے نشانات کسی طرح حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں جس کے بعد وہ ان اقامہ نمبروں کے ذریعے جعلی موبائل سم الاٹ کرالیتے ہیں جسے بعدازاں بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔
کرنل التویجری نے مزید بتایا کہ ملزمان کے اڈے سے 45 ہزار موبائل سمز اور ایک لاکھ کے قریب اقامہ اور شناختی کارڈ کی تصاویر کے علاوہ انکے فنگرپرنٹس جو کہ کاغذ پر لیے گئے تھے بھی برآمد ہوئے۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے اڈے سے مختلف برانڈ کے 145 موبائل فون اور پانچ عدد انتہائی حساس فنگر پرنٹ اسکینرز بھی برآمد ہوئے جن کے ذریعے ملزمان لوگوں کے انگلیوں کے نشانات کی نیگیٹو بنا کر انہیں اسکین کرنے کے بعد موبائل سم جاری کروایا کرتے تھے۔
واضح رہے سعودی ٹیلی کمیونیکیشن کے ادارے میں ایک شخص نے شکایت کی کہ اس کے  علم میں لائیے بغیر اس کے نام سے کسی نے 16 موبائل سمز جاری کرائی ہوئی ہیں, شکایت کرنے پر ادارے نے اس کا جائزہ لینے کے بعد ان سمز کے کنکشن کاٹ دیئے۔
یاد رہے ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے مقیم غیر ملکیوں اور شہریوں کو بھی متنبہ کیا جاتا ہے کہ کسی بھی غیر متعلق شخص کو اپنے اقامےکی کاپی نہ دیں کیونکہ اس سے جعل ساز غیر قانونی طریقے سے موبائل سمز جاری کروالیتے ہیں۔ مملکت میں مقیم غیر ملکی وقتافوقتا اپنے اقامے پر جاری موبائل سمز کا جائزہ لیتے رہیں تاکہ اگر کسی نے اس طرح کی سم جاری کرائی ہے تو اسے فورا منسوخ کرایاجاسکے

شیئر: