Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جب آنکھیں کھلیں تو ہر طرف آگ ہی آگ تھی‘

کراچی میں لینڈنگ سے کچھ لمحے پہلے پی آئی آے کی آبادی پر گر کر تباہ ہونے والے جہاز میں سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کے مطابق تاحال دو مسافروں کی جانیں بچ گئی ہے۔ 
ان میں ایک محمد زبیر ہیں جو طیارے کی سیٹ نمبر 8 ایف پر سوار تھے اور اس وقت سول ہسپتال کراچی میں زیر علاج ہیں۔
پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صرف ایک مسافر بینک آف پنجاب کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ظفر مسعود کے زندہ بچنے کی تصدیق کی تاہم ان کی پریس کانفرنس کے فوری بعد صوبہ سندھ کے وزیر  تعلیم سعید غنی نے ایک ٹویٹ میں محمد زبیر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کو ٹیگ کر کے توجہ دلائی کے وہ دوسری مسافر کے بارے میں بتانا بھول گئے ہیں۔
سعید غنی نے سول ہسپتال میں محمد زبیر کی عیادت کرتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی تھی۔
مسافر محمد زبیر نے ہسپتال میں اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جو انھیں ہوش آیا تو ”میں نے دیکھا ہر طرف آگ ہی آگ تھی۔ کوئی بندہ نظر نہیں آ رہا تھا اور چیخ و پکار تھی بچوں کی بڑوں کی بزرگوں کی۔ سب اپنی جانیں بچانے میں لگے ہوئے تھے۔ 
 

شیئر: