Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عیدالفطر پر کرفیو، آن لائن اجازت نامے کس کے لیے؟

مقامی شہری اور غیرملکی محکمہ امن عامہ سے رجوع کرسکتے ہیں (فوٹو سبق)
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال الشلھوب نے کہا ہے کہ مکمل کرفیو کے دوران صرف ایک صورت میں مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی گھروں سے نکل سکتے ہیں۔
المرصد ویب کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صحت خراب ہونے کی صورت میں مقامی شہری اور مقیم غیرملکی مکمل کرفیو کے دوران گھروں سے نکل سکتے ہیں۔
اس کے لیے انہیں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایپلی کیشن ’اسعفنی‘ کے ذریعے کرفیو پاس حاصل کرنا ہوگا۔ سکیورٹی اہلکار ہی فیصلہ کریں گے کہ آیا درخواست دہندہ کاکیس واقعی اس لائق ہے کہ اسے طبی امداد کے لیے گھر سے نکلنا ضروری ہے۔

ایپلی کیشن ’اسعفنی‘ کے ذریعے کرفیو پاس حاصل کرنا ہوگا.(فوٹو ایس پی اے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ کرفیو جمعےکو شام 5 بجے سے شروع ہوچکا ہے جو 4 شوال تک برقرار رہے گا.
کرفیو 24 گھنٹے کا ہے اور پورے ملک کے لیے ہے. اس دوران صرف وہی لوگ گھروں سے نکل سکیں گے جنہیں استثنی دیا گیا ہے.
دریں اثنا سعودی عرب میں عید الفطر پر 24 گھنٹے کے سخت کرفیو پر والدین سے الگ رہنے والی اولاد کی جانب سے سوال کیا جارہا ہے کہ وہ عید الفطر پر والدین سے ملاقات کے لیے ان کے گھر جاسکتے ہیں؟.
اخبار 24 کے  مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ’توکلنا‘ ایپ پر دریافت کیا گیاتھا کہ کیا عید کے دنوں میں والدین سے ملاقات کے لیے آن لائن اجازت نامہ جاری ہوسکتا ہے؟.
مقامی شہری نے توکلنا ایپ سے استفسار کے دوران  یہ بھی کہا کہ اس کے والد بیمار ہیں اور وہ  دوسرے محلے میں رہتے ہیں. عید الفطر پر ان کی کی عیادت کے لیے عید کے دنوں میں جا سکتا ہوں.
توکلنا ایپ کی جانب سے واضح کیا گیا کہ انسانی ضرورت یا موت یا گھریلو حالات کے پیش نظر کرفیو میں آن لائن اجازت نامے جاری ہوں گے.
اس کے لیے مقامی شہری اور مقیم غیرملکی محکمہ امن عامہ سے رجوع کرسکتے ہیں. محکمہ امن عامہ ہی کرفیو کے دوران اس قسم کے پاس جاری کرنے کا مجاز ہے.

شیئر: