Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جہاز کے فلائٹ ڈیٹا پر تحقیقات 2 جون سے

فرانسیسی ماہرین کے ساتھ پاکستانی تفتیش کار بھی فرانس روانہ ہوں گے (فوٹو: ٹوئٹر)
فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم نے کہا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ سے متصل رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہونے والے پاکستان کی قومی ایئرلائن کے مسافر طیارے کا ڈیٹا اور وائس ریکارڈر پر کام جون کی دو تاریخ سے فرانس میں شروع ہوگا۔
فرانسیسی تحقیقاتی ماہرین کی ٹیم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ طیارے کے حادثے کی جگہ پر کام مکمل ہونے کو ہے۔‘

ٹوئٹر بیان کے مطابق 'فرانسیسی ماہرین کے ساتھ پاکستانی تفتیش کار بھی فرانس روانہ ہوں گے۔'
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پندرہ سالہ پرانا یہ طیارہ فرانس میں تیار ہوا تھا۔
22 مئی کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 کے ساتھ المناک حادثہ پیش آیا تھا۔ لاہور سے کراچی جاتے ہوئے قومی ایئرلائن کا طیارہ کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ دو افراد زندہ بچ گئے تھے۔
پاکستانی حکام کے مطابق 'اب تک 69 مسافروں کی شناخت ہوچکی ہیں اور 63 میتوں کو لواحقین کے حوالے کیا جا چکا ہے۔'
'چھ میتوں کو پی کے 304 کے ذریعے لاہور روانہ کردیا گیا ہے۔'
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے گذشتہ روز  کہا تھا کہ کراچی میں جہاز کے حادثے کی تحقیقات کے لیے بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، 22 جون تک ابتدائی رپورٹ پارلیمان اور عوام کے سامنے رکھ دی جائے گی۔

شیئر: