Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹڈیوں کو بھگانے کے لیے ’ڈی جے کی گاڑی‘

انڈیا میں ٹڈیوں کو بھگانے کے لیے تھالیوں سے بھی کام لیا گیا (فوٹو: سکرین گریب)
فصلوں کو تباہ کرنے والی ٹڈیوں نے پاکستان اور انڈیا سمیت دنیا کے کئی ملکوں کو نشانہ بنایا ہے مگر اتر پردیش میں  متعلقہ اداروں نے کسانوں کو اپنی فصلیں بچانے کی دلچسپ اور انوکھی تجاویز دی ہیں۔
کسانوں کو کہا گیا ہے کہ ڈرمز، برتن، موسیقی کے آلات استعمال کر کے شوروغل پیدا کریں تاکہ ٹڈی دل حملہ نہ کرے۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ’جگاڑ‘ کے ذریعے ایک کسان ٹڈیوں کو اپنی کھیتوں سے کیسے بھگا رہے ہیں۔
اتر پردیش کے ضلع جھانسی میں ایک پولیس افسر راہل سری واستو نے ٹوئٹر پر یہ ویڈیو شیئر کی ہے۔
یہ ویڈیو پہلے ٹک ٹاک پر شیئر ہوئی تھی۔
پولیس افسر راہل سری واستو نے ٹک ٹاک کی یہ ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ جگاڑ ایجاد کی ماں ہے۔‘
انہوں نے ٹوئٹر پر ویڈیو کے لیے دیگر الفاظ کے ساتھ جگاڑ اور جگاڑ راکس کے ہیش ٹیگز بھی استعمال کیے۔
اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کاشتکار نے کھیت کے وسط میں ایک ڈنڈے پر ایک طیارہ نما چیز بنائی ہے، جس پر ایک پنکھا، ایک پلاسٹک کی بوتل اور ٹن کے ڈبے کے پیچھے ایک پر کو جوڑا ہے، جس سے شور پیدا ہوتا ہے۔
جھانسی کے مقامی کاشتکار کی اس ویڈیو کی ٹوئٹر پر کافی تعریف ہو رہی ہے۔
ٹوئٹر صارف سواپنا جی نے لکھا کہ بظاہر اس ایجاد کے تیز شور سے ٹڈیاں بھاگتی ہوں گی۔
ٹک ٹاک پر اس ویڈیو کے تقریباً 27 ملین ویوز آئے ہیں جبکہ ایک اعشاریہ پانچ ملین لائکس بھی آئے۔
اس سے پہلے پولیس افسر راہل سری واستو نے ایک اور ویڈیو شیئر کی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ کاشتکار ٹڈیوں کو ڈرانے کے لیے اونچی آواز میں ’ ڈی جے کی گاڑی‘ کا استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ ڈی جے صرف گانے اور ڈانس کے لیے نہیں بلکہ یہ ٹڈیوں کی فوج کو ڈرانے کے لیے بھی کافی موثر ہے۔‘
گذشتہ مہینے انڈیا کے یونین وزارت زراعت نے اعلان کیا تھا کہ ٹڈیوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے برطانیہ سے 15 سپرے کے آلات منگوائے جائیں گے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں