Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ: سماجی فاصلے کے اصول پر نظرثانی

’برطانیہ نے چار جولائی سے اپنے پلان کے اگلے مرحلے میں داخل ہونا ہے' (فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ چار جولائی سے لاک ڈاؤن میں مزید ممکنہ نرمی کرنے سے پہلے برطانیہ میں دو میٹر کا سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے اصول پر نظرثانی کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بورس جانسن نے اتوار کو کہا کہ ’کورونا وائرس کے کیسز میں کمی ہو رہی ہے اور ایک ہزار یا 16 سو میں سے ایک شخص وبا کا شکار ہوتا ہے تو ایسے میں آپ کی کورونا کے مریض سے دو میٹر، ایک میٹر یا حتی کہ ایک فٹ دور رہنے کے چانسز کم ہو رہے ہیں۔‘
’ہم اس کی نگرانی کرتے رہیں گے کیونکہ ہم نے چار جولائی سے اپنے پلان کے اگلے مرحلے میں داخل ہونا ہے۔‘
دوسری طرف برطانیہ کے فنانس منسٹر رشی سوناک کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کورونا وائرس سے معیشت کو ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے برطانیہ میں آنے والے غیر ملکی مسافروں کو 14 دن قرنطینہ میں رکھنے کی شرط بھی نرم کر دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے بعد برطانیہ دو میٹر کا سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے اصول پر نظرثانی کر رہا ہے، کیونکہ کاروباری حضرات کہہ رہے ہیں کہ اس کی وجہ سے کام کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
امریکہ اور برازیل کے بعد اموات کے لحاظ سے برطانیہ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 41 ہزار 747 ہو چکی ہے اور دو لاکھ 95 ہزار سے زائد متاثرین ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 78 لاکھ سے زائد ہے جبکہ اور چار لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد اس وبا کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

لاطینی امریکہ کے ممالک میں برازیل بری طرح سے وائرس کی لپیٹ میں ہے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 15ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ متاثرین 20 لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر گئے ہیں۔
لاطینی امریکہ کے ممالک میں برازیل بری طرح سے وائرس کی لپیٹ میں ہے اور وہاں مرنے والوں کی تعداد تقریباً 43 ہزار ہوگئی ہے اور متاثر ہونے والے افراد ساڑھے آٹھ لاکھ سے زیادہ ہیں۔
انڈیا میں تین لاکھ 20 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد نو ہزار سے بڑھ چکی ہے۔
اٹلی میں اموات 34 ہزار سے زائد ہیں، فرانس میں 29 ہزار 401 ، سپین میں 27 ہزار 136 اور میکسیکو میں 16 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

 

شیئر: