Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر کورونا کے بارے میں اب تک کیا کچھ جان پائے ہیں؟

ڈاکٹرز مختلف ادویات سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
دنیا بھر میں گذشتہ چھ مہینوں سے جب سے کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے، ڈاکٹروں اور ہسپتالوں نے کووڈ 19 کے علاج کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈاکٹروں نے کورونا وائرس سے لڑتے ہوئے جو بنیادی باتیں سیکھی ہیں وہ کچھ یوں ہیں۔
اس وائرس کی وجہ سے مریض میں خون کے جمنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خون کو پتلا کرنے والی ادویات اس سلسلے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ کورونا کے مریض کو الٹا لٹا کر ان کے پھیپھڑوں سے دباؤ کو کم کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے مریض کو سکون مل جاتا ہے۔ الٹا لٹانے یا پیٹ کے بل لٹانے سے میکینکل وینٹلیشن کی ضرورت نہیں رہتی۔
نظام تنفس اور پھیپھڑوں پر حملہ کرنے کے علاوہ کورونا وائرس جسم کے دوسرے اعضا، جیسے دل، جگر، گردے اور دماغ پر بھی حملہ کر سکتا ہے۔
ابھی تک اس بیماری کے لیے جو ادویات سب سے زیادہ کارآمد ثابت ہوئی ہیں ان میں اینٹی وائرل دوا ریمڈیسویر اور سٹیرائیڈ ڈیکسامیتھازون شامل ہیں جبکہ کووڈ 19 کے مریضوں کا علاج اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے افراد کے پلازمے یہ بھی کیا جاتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق وسیع پیمانے پر زیادہ ٹیسٹ اور ان کے تیز نتائج ہسپتالوں پر دباؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
اسی طرح دنیا بھر کے شعبہ صحت سے منسلک افراد کے درمیان معلومات کا تبادلہ بھی بہت اہم ہے۔

اینٹی وائرل ریمڈیسویر، ڈیکسامیتھاسون اور پلازما مریضوں کے لیے کارآمد ثابت ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

کورونا وائرس کے بارے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کی روک تھام اہم ہے، ڈاکٹر عام شہریوں کو اس کی بات کی تاکید کر رہے ہیں کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھیں، ماسک کا استعمال کریں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
کورونا وائرس کے بارے میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں۔
جیسے کہ کون سا علاج کس مریض کے لیے کارآمد ہوگا۔
کس طرح فوری طور پر کچھ ادویات کو دنیا بھر میں تقسیم کیا جائے گا، خاص طور پر وائرل ریمڈیسویر کو۔

ڈاکٹرز بھی مریضوں کے علاج کے وقت سخت حفاظتی انتظامات کرتے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

کووڈ 19 کے مریضوں کو صحت یاب ہونے میں کتنا وقت لگے گا اور اس انفیکشن کے طویل مدتی اثرات کیا ہوں گے؟
نیو میکسکو ریہوبوتھ میککنلے کرسچین ہیلتھ کیئر سروسز چیف میڈیکل افسر ولوری وینگلر کے مطابق 'اگر ہم نے بیماری سے نمٹنے کا بہترین طریقہ کار  مریض کو پشت کے بجائے پیٹ کے بل لٹانا سیکھا ہے، تو ہم اس بیماری کا معجزاتی علاج تلاش کرنے سے ابھی بہت دور ہیں۔'
 

شیئر: