Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'بھائی کے ہونٹوں سے مسکراہٹ کبھی جدا نہیں ہوتی تھی'

عید الفطر کی تعطیلات کے دوران بھی خدمات انجام دیں۔(فوٹو سبق)
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے ڈاکٹر احمد البوعلی کے بھائی انجینئر عادل البوعلی کا کہنا ہے کہ ’بھائی کو جب مرض کے بارے میں علم ہوا تو انہوں نے کسی قسم کی گھبراہٹ اور پریشانی کا اظہار نہیں کیا، بس یہی کہتے تھے رب تعالی ہماری مدد فرمائے۔‘
سبق نیوز کے مطابق مقامی ٹی وی ’الاخباریہ‘ کو دیے گئے انٹرویومیں انجینئر عادل البوعلی نے بتایا کہ ’میرے بھائی اس طبی یونٹ میں شامل تھے جس نے عید الفطر کی تعطیلات کے دوران خدمات انجام دیں۔‘
انجینیئر عادل کا کہنا تھا کہ ’ کورونا کے مریضوں کی تیمارداری میں بھی پیش پیش رہے۔ اسی دوران ان میں کورونا کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں تاہم اس کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس مرض نے انہیں کافی متاثر کردیا تھا‘۔

طب کا شعبہ انسانیت کی خدمت کے لیے عظیم  پیشہ ہے۔(فوٹو سبق)

 اپنے بھائی کے حوالے سےانجینیئر عادل نے مزید بتایا کہ ’ مسکراہٹ کبھی میرے بھائی کے ہونٹوں سے جدا نہیں ہوتی تھی خاص کر جب وہ چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال کررہے ہوتے تھے۔‘
 ’میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ’سعودی اردنی میڈیکل بورڈ سے ’بچوں کے اعصاب ‘ کے شعبے میں سپیشلائزیشن کی کیونکہ وہ ہمیشہ سے ہی بچوں سے خاص قربت رکھتے تھے۔ ڈیوٹی کے بعد بھی وہ مریض بچوں کے والدین سے رابطے میں رہتے اور ان کی خیریت دریافت کرتے رہتے تھے۔‘
انہو ں نے مزید کہا ’میرے بھائی اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ طب کا شعبہ انسانیت کی خدمت کے لیے عظیم  پیشہ ہے۔‘

شیئر: