Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم میں دنیا کا سب سے بڑا گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ

دنیا بھر کے سرمایہ کار اس پروجیکٹ کی بدولت نیوم کا رخ کریں گے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں نیوم کمپنی ایئر پروڈکٹس اور اکوا پاور کے اشتراک سے ماحول دوست ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے نیوم زون میں عالمی درجے کا پروجیکٹ قائم کرے گی اس پر 5 ارب ڈالر سے زیادہ لاگت آئے گی۔ ماحول دوست ہائیڈروجن دنیا بھر کو سپلائی کیا جائے گا۔اس کی بدولت انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کے شعبے کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوجائے گا اور موسمی تبدیلی کے مسائل بھی ختم ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے  مطابق نیوم کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینئر نظمی النصر نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کی بدولت شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا خواب پورا ہوگا۔
النصر نے کہا کہ یہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہوگا- اس کے ذریعے گرین ہائیڈروجن اور گرین فیول کی پیداوار میں سعودی عرب کو قائدانہ حیثیت حاصل ہوجائے گی- دنیا بھر کے سرمایہ کار اور اعلیٰ ترین دماغ اس پروجیکٹ کی بدولت نیوم کا رخ کریں گے-
سہ فریقی شراکت سعودی عرب میں کاربن سے پاک انرجی، معیشت کی تیاری میں کلیدی کردارادا کرے گی- یہ وژن 2030 کا اہم ستون ثابت ہوگا- اس کے بعد اسی جیسے بہت سارے دیگر بڑے منصوبے نیوم میں شروع ہوں گے اور وہ  نیوم سٹی کے مستقبل کی تصویر بنانے میں نمایاں کردارادا کریں گے-
ایئر پروڈکٹس کے چیئرمین ’سیفی قاسمی‘ نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں شرکت پر ان کی کمپنی کو فخر ہے۔ پوری دنیا کا خواب ہے کہ سو فیصد گرین انرجی حاصل ہو- اس منصوبے کی بدولت پوری دنیا کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو جائے گا-
اکوا پاور کے چیئرمین محمد ابونیان نے کہا کہ اس پروگرام سے گرین ہائیڈروجن کی تیاری کے بہت سارے امکانات روشن ہو جائیں گے-
یاد رہے کہ تینوں فریقین اس پروجیکٹ میں برابر کے شریک ہوں گے- پروجیکٹ کا ہیڈ کوارٹر نیوم ہوگا- 2025 میں ہائیڈروجن کی تیاری اور عالمی منڈیوں میں اس کی برآمد کا کام  شروع کردیا جائے گا- یہاں روزانہ 650 ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداوار تیار ہوگی جبکہ 1.2 ملین ٹن گرین امونیا کی سالانہ پیداوار ہوگی جس کی بدولت کاربن ڈائی آکسائیڈ سے نکلنے والی آلودگی پر قابو پایا جا سکے گا-
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: