Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور: 7 نئے علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ

ڈی سی لاہور کے مطابق ان علاقوں میں لاک ڈاؤن ایک ہفتے کے لیے رہے گا (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے شہر کے سات  نئے علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔  
ان علاقوں میں کروونا مریضوں کی تعداد رپورٹ ہو رہی ہے۔ ان علاقوں میں ٹاؤن شپ اے ٹو بلاک، ڈی ایچ اے ای ایم ای سوسائٹی( مکمل) شامل ہے۔
اس کے علاوہ واپڈا ٹاؤن (مکمل) ،جوہر ٹاؤن سی بلاک، چونگی امر سدھو مین بازار اور ملحقہ آبادی، پنجاب گورنمنٹ سکیم اور گرین سٹی کے علاقے شامل ہیں۔
ڈی سی لاہور دانش افضال کے مطابق ان علاقوں میں لاک ڈاؤن رات بارہ بجے کیا جائے گا اور یہ ایک ہفتے کے لیے رہے گا۔

 

'ان تمام علاقوں میں گذشتہ 14 روز میں کورونا وائرس کے 376 جبکہ مجموعی طور پر 877 مریض رپورٹ ہوئے تھے۔'
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 83 اموت ہوئی ہیں۔ ان میں سے 75 ہسپتالوں میں جبکہ 8 افراد کی ہسپتالوں سے باہر ہلاکت ہوئی ہے۔
ملک میں وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 4 ہزار 922 ہو گئی ہے جبکہ 2 ہزار 980 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔
بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی کل تعداد 2 لاکھ 37 ہزار 489 ہو گئی ہے۔
پاکستان میں اب تک ایک لاکھ 40 ہزار 965 مریض صت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ایکٹو کیسز کی تعداد 91 ہزار 602 ہے۔
 گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 21 ہزار 951 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جبکہ اب تک پورے ملک میں 14 لاکھ 67 ہزار 104 ٹیسٹ کیے چکے ہیں۔

ٹاؤن شپ اے ٹو بلاک، ڈی ایچ اے ای ایم ای سوسائٹی ( مکمل) کو سیل کیا جائے گا (فوٹو: اے ایف پی)

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گلگت بلتستان، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور بلوچستان میں کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔ ملک میں کورونا کے مریضوں کے لیے مختص 1573 میں سے 442 وینٹی لیٹرز زیراستعمال ہیں۔
پنجاب میں کورونا وائرس سے اب تک 1929 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سندھ میں 1614 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 45 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 124 اموات ہوئی ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں کوئ ہلاکت نہیں ہوئی۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں اب تک وبا سے 40 اور گلگت بلتستان میں 30 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسلام آباد میں کورونا وائرس سے 140 اموات ہو چکی ہیں۔

 گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 21 ہزار 951 ٹیسٹ کیے گئے (فوٹو: اے ایف پی)

ملک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز صوبہ سندھ میں ہیں جن کی تعداد 97 ہزار 626 ہے جبکہ 54 ہزار 676 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ پنجاب میں وائرس کے مریضوں کی تعداد 83 ہزار 599 ہو گئی ہے جبکہ 50 ہزار 916 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا کے 28 ہزار 681 مریضوں میں کورونا وائرس پایا گیا ہے جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 17 ہزار 266 ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 13 ہزار 650 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ 9 ہزار 655 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں اور کورونا کیسز میں 90 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔

 سب سے زیادہ کورونا کیسز سندھ میں ہیں جن کی تعداد 97 ہزار 626 ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تین علاقوں میں لاک ڈاؤن آج ختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکٹر جی 6 ون، جی 6 ٹو اور جی 7 ٹو کو آج ڈی سیل کر دیا جائے گا۔
'15 جون کو اسلام آبادمیں 635 کورونا کیسز ریکارڈ ہوئے جبکہ منگل کو صرف 63 کیسز سامنے آئے۔'
 بلوچستان میں 10 ہزار 919 افراد کورونا کی وبا سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہزار 432 ہو گئی ہے۔
گلگت بلتستان میں 1595 مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ 1232 افراد کو صحت یابی حاصل ہوئی ہے۔ جبکہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1419 ہے جبکہ 788 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔

شیئر: