پاکستان نے کہا ہے کہ ’اپریل میں انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کے قتل کی تحقیقات بے نتیجہ رہی ہیں، انڈیا پاکستان مخالف بیانیے کو ہوا دے دہا ہے۔‘
پاکستانی دفتر خارجہ کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے لشکرِ طیبہ سے وابستہ گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں
ترجمان دفتر خارجہ نے جمعے کو ایک بیان میں انڈیا پر الزام عائد کیا کہ ’وہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان مخالف بیانیہ پھیلانے کے لیے ایسی نامزدگیوں کا استعمال کر رہا ہے۔‘
واضح رہے کہ امریکہ نے جمعے کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروپ کو ’دہشت گرد‘ قرار دے دیا۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ (ٹی آر ایف) کو پاکستان میں موجود لشکرِ طیبہ کا ’فرنٹ (گروپ) اور پراکسی‘ قرار دیا جو اقوام متحدہ کی جانب سے نامزد دہشت گرد گروپ ہے۔
’کشمیر ریزسٹنس‘ نامی گروپ جسے ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ (ٹی آر ایف) کہا جاتا ہے نے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
اس پیش رفت کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’عسکریت پسند گروپوں کے لیے پاکستان کی ’زیرو ٹالرنس‘ پالیسی ہے، حالانکہ ٹی آر ایف اور لشکرِ طیبہ کے درمیان کوئی بھی تعلق ’زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’لشکرِ طیبہ ایک غیر فعال گروپ ہے جس پر پاکستان میں نے پابندی عائد کر دی تھی۔‘

’انڈیا کے پاس پاکستان مخالف پروپیگنڈا کو آگے بڑھانے کے لیے اس طرح کی نامزدگیوں سے فائدہ اٹھانے کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے تاکہ بین الاقوامی توجہ اپنے غیر ذمہ دارانہ رویے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹا سکے۔‘
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ’پاکستان نے مؤثر اور جامع طریقے سے متعلقہ تنظیموں کو ختم کیا ہے، ان کی قیادت کو گرفتار کیا ہے اور ان کے خلاف مقدمات چلائے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پہلگام واقعے کی تحقیقات، جو کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شُدہ متنازع علاقے میں پیش آیا، تاحال اُن کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔‘
’پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست کا کردار ادا کیا ہے اور اس نے ایبی گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری سمیت عالمی امن کے حصول کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ انسدادِ دہشت گردی پر ’غیر امتیازی پالیسیاں‘ اپنائے اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے مجید بریگیڈ کو امریکی قانون کے تحت دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔