Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جولائی اچھا گزار لیا تو زندگی معمول پر لوٹ آئے گی‘

پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور کورونا وائرس کے حوالے سے قائم نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جولائی کا مہینہ کورونا وائرس کے لحاظ سے استحکام کا مہینہ ہے۔
اسد عمر نے یہ بات جمعرات کو این سی او سی کے اجلاس میں کہی۔
اسد عمر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اگر عید الاضحیٰ تک کورونا وائرس کے متعلق اچھے اقدامات کر لیے گئے تو پھر صرف عاشورہ رہ جائے گا جس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے اور اگر یہ وقت گزر گیا تو زندگی معمول کی طرف لوٹ جائے گی۔
این سی او سی کی میٹنگ کا جب آغاز ہوا تو تمام صوبوں سے ان کی رپورٹس طلب کی گئیں جس میں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور وزرا نے صورتحال سے آگاہ کیا۔
اسد عمر نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ سنیچر کو این سی او سی نے کابینہ کو عید الاضحیٰ کے حوالے سے لائحہ عمل پر بریفنگ دینی ہے جس کے بعد عید الاضحیٰ کے لیے قواعد طے ہوں گے۔
اجلاس کے دوران ٹیسٹوں میں کمی کے حوالے سے بھی بحث ہوئی جس پر صحت کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے پنجاب حکومت کی جانب سے اس وضاحت پر کہ ٹیسٹوں کی تعداد میں کمی لاک ڈاؤن کی وجہ سے آئی ہے کہا کہ لاک ڈاؤن کو موقع سمجھتے ہوئے اس کے دوران ٹیسٹوں کی تعداد کو بڑھانا چاہیے۔

کابینہ کی میٹنگ میں عید الاضحیٰ کے لیے قواعد طے ہوں گے (فوٹو: اے پی پی)

اجلاس میں وفاقی سیکرٹری تعلیم نے سکولوں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے بریفنگ دی جس میں ان کا کہنا تھا کہ فی الحال سکولوں کو دوبارہ نہیں کھولنا چاہیے کیوں کہ پھر طلبہ ایک جگہ پر اکٹھے ہوں گے اور وائرس پھیلنے کا خظرہ بڑھ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے عید الاضحیٰ کے بعد آہستہ آہستہ سکولوں کو کھولنے کا سوچا ہے۔‘
اس کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر سکول جانے والوں بچوں میں کورونا کیسز موجود ہیں تو ابھی سکول کھولنا مناسب نہیں ہو گا۔
سیکرٹری تعلیم نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کہا کہ 'اگر ہمیں کلاسوں کو دوبارہ شروع کرنا ہے تو عاشورہ سے پہلے کلاسیں شروع کی جا سکتی ہیں مگر بیچ میں عاشورہ کی چھٹیوں کو تین سے بڑھا کر 10 کیا جا سکتا ہے۔'

کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بعض علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن بھی کیا جا رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم اسد عمر نے کہا کہ کچھ امتحانات کے شیڈول جاری کیے جا سکتے ہیں، جیسا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹینسی کے لیے کیونکہ اس میں امیدواروں کی تعداد کم ہوتی ہے۔
این سی او سی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کورونا وائرس ڈاکٹر فیصل سلطان نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کیسز کی انتہا کے حوالے سے بات کرنا ابھی قبل از وقت ہوگا مگر ایک دو ہفتوں کے بعد صورت حال شاید واضح ہو جائے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان سے جب عید الاضحیٰ پر کورونا وائرس کے حوالے سے ایس او پیز کا پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا 'آج یا کل میں قواعد سامنے آ جائیں گے جن میں مویشی منڈیوں کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔'

شیئر:

متعلقہ خبریں