Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عازمین کی سلامتی کے لیے حج مقامات پر سیکیورٹی حصار

اس سال داخلی معلمین کو حج قافلے بھیجنے کی اجازت نہیں۔( فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں حج سیکیورٹی فورس کے کمانڈرمیجر جنرل زاید الطویان نے کہا  ہے کہ اس سال منی ، عرفات اور مزدلفہ کے اطراف سیکیورٹی حصار قائم کیا جائے گا-
اخبار 24 کے مطابق حج سیکیورٹی فورس کے کمانڈر نے کہا کہ اس سال ایک نیا اقدام یہ ہوگا کہ حاجیوں کی رہائش، آمد ورفت اور ان کے ہر مرکز کے اطراف سیکیورٹی  حصار ہوگا۔ یہ اقدام حاجیوں کی سلامتی کے تحفظ اور ان کے خدمت گاروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا جائے گا-
میجر جنرل زاید الطویان نے خبردار کیا ہے  کہ اس سال داخلی معلمین کو حج قافلے بھیجنے  کی اجازت نہیں۔اگر کوئی شخص خود کو داخلی معلم کی حیثیت سے متعارف کرا کر حج پر بھیجنے کی بات کرے یا داخلی معلم دفتر کےحوالے سے حج کاررواں بھیجنے کا دعوی کررہا ہو تو وہ غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔ اس سال اندرون ملک سے کسی بھی معلم کو سعودی یا غیرملکی عازمین کو حج پر بھیجنے کا اجازت نامہ جاری نہیں ہوا۔ 

بغیر اجازت نامے حج پر جانے والوں کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے(فوٹو اخبار 24)

علاوہ ازیں میجر جنرل زاید الطویان کا کہنا ہے کہ گزشتہ حج موسم میں جو سزائیں مقرر کی گئی تھیں وہ سزائیں اس سال بھی موثر ہوں گی۔ مثلا بغیر اجازت نامے کے  حج پر جانے والوں کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے اور بغیر لائسنس حج ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے والوں پر جرمانے ہوں گے۔
اخبار 24 کے مطابق امن عامہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ حج موسم کے دوران ایک اور سزا کا اضافہ کیا گیا ہے- اس سال طے کیا گیا ہے کہ  جو شخص  28 ذی قعدہ سے 12 ذی الحجہ تک حج اجازت نامے کے بغیر حج مقامات پر جانے کی جسارت کرے گا اسے پابندی کی خلاف ورزی کی سزا دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس خلاف ورزی پر دس ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ اگر اس نے ممنوعہ دورانیے کے دوران دوبارہ حج مقامات پر جانے کی کوشش کی تو جرمانہ دگنا کردیا جائے گا۔

شیئر: