سعودی مجلس شوری نے وزارت تجارت کو ہدایت کی ہے کہ وہ انسداد جعلسازی نظام کی خامیاں دور کرے۔ 2018 میں ایک ارب ریال مالیت کی لاکھوں ملاوٹی اشیا ضبط کی گئی ہیں جو خطرناک علامت ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق مجلس شوری نے اجلاس میں وزارت تجارت ، تجارت خارجہ کی پبلک اتھارٹی اور وزارت بلدیات و دیہی امور سے متعدد مطالبات کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’غیر ملکی مکہ اور مدینہ میں املاک کرائے پر حاصل کرسکیں گے‘Node ID: 473596
-
'السعودیہ کا ہیڈ کوارٹر ریاض منتقل کیا جائے‘Node ID: 485841
رکن شوری خالد العقیل نے ٹوئٹر پر اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت تجارت سے کہا گیا ہے کہ وہ انسداد تجارتی جعلسازی نظام کی کمزوریاں دور کرے۔ رائج الوقت نظام مطلوبہ تقاضے پورے نہیں کر رہا ہے۔ تجارتی سرگرمیوں میں ملاوٹ کے رواج کو کنٹرول کیا جانا ضروری ہے۔
العقیل نے وزارت تجارت سے کہا کہ وہ سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی کے ساتھ یکجہتی پیدا کرکے تمام تجارتی مراکز کو آن لائن ادائیگی کا پابند بنائے-
خاتون رکن شوری رائدہ ابونیان نے کہا کہ بین الاقوامی تجارت کے حوالے سے قانون جلد از جلد جاری کیا جائے۔ ایسا ہوگا تب ہی بین الاقوامی تجارت سے مقامی صنعتوں کو پہنچنے والے نقصان سے بچایا جاسکے گا۔
رکن شوری محمد القحطانی نے وزارت تجارت کو تاکید کی کہ وہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے پر زیادہ توجہ دے۔ اس حوالے سے فوری موثر حل متعارف کرائے۔
رکن شوری یوسف السعدون نے تجویز کیا کہ سعودی سفارتخانوں میں کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی کاجائزہ لینے کے لیے جامع سروے کیا جائے۔ ان کا نعم البدل بھی تجویز کیا جائے۔